Tafseer-e-Madani - Al-Qasas : 73
وَ مِنْ رَّحْمَتِهٖ جَعَلَ لَكُمُ الَّیْلَ وَ النَّهَارَ لِتَسْكُنُوْا فِیْهِ وَ لِتَبْتَغُوْا مِنْ فَضْلِهٖ وَ لَعَلَّكُمْ تَشْكُرُوْنَ
وَمِنْ رَّحْمَتِهٖ : اور اپنی رحمت سے جَعَلَ لَكُمُ : اس نے تمہارے لیے بنایا الَّيْلَ : رات وَالنَّهَارَ : اور دن لِتَسْكُنُوْا : تاکہ تم آرام کرو فِيْهِ : اس میں وَلِتَبْتَغُوْا : اور تاکہ تم تلاش کرو مِنْ فَضْلِهٖ : اس کا فضل (روزی) وَلَعَلَّكُمْ : اور تاکہ تم تَشْكُرُوْنَ : تم شکر کرو
اور اس نے اپنی رحمت و عنایت سے تمہارے لئے رات بھی بنائی اور دن بھی تاکہ رات کو تو تم آرام کرسکو اور دن کو اپنے رب کا فضل تلاش کرسکو اور تاکہ تم شکر ادا کرسکو اس کی ان نعمتوں کا (3)
100 سلسلہ روز و شب میں عظیم الشان دلائل قدرت : سو رات اور دن کے یہ دونوں سلسلے اس کی قدرت و حکمت اور رحمت و عنایت کے دو عظیم الشان نشان ہیں۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ اس نے اپنی رحمت و عنایت سے تمہارے لیے رات بھی بنا لی اور دن بھی۔ تو کیا جس ذات اقدس و اعلیٰ نے تمہارے جسمانی آرام و سکون کا اس قدر انتظام فرمایا ہے کیا اس نے تمہارے لئے دوزخ کی آگ سے بچاؤ کا کوئی انتظام نہیں فرمایا ہوگا ؟ ضرور اور بالضرور فرمایا ہے۔ اور اسی لئے اس نے تمہیں دین حق کی اس نعمت عظمی سے نوازا ہے تاکہ اس کی روشنی میں تم لوگ دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفراز ہو سکو۔ پس تم پر لازم ہے اے لوگو کہ تم لوگ دل و جان سے اس کی قدر کرو اور اپنے آپ کو اس دین حق کے سانچے میں ڈھال کر دنیا و آخرت کی سعادت اور فوز و فلاح کا سامان کرو۔ سو رات اور دن کے یہ دونوں سلسلے اس کی قدرت و حکمت، رحمت و عنایت اور اس کی وحدانیت مطلقہ کے عظیم الشان نشان اور کھلے دلائل ہیں۔ لیکن ان سے مستفید و فیضیاب وہی لوگ ہوسکتے ہیں جو ان میں صحیح طریقے سے غور و فکر سے کام لیتے ہیں۔ ورنہ جانوروں کے لیے ان میں کوئی سامان عبرت و بصیرت نہیں ہوسکتا ۔ والعیاذ باللہ - 101 روزی اللہ تعالیٰ کے فضل و احسان کا نتیجہ : یہاں بھی روزی کو فضل ۔ مہربانی ۔ سے تعبیر فرمایا گیا ہے کہ یہ محض تمہاری سعی و کوشش کا نتیجہ وثمرہ نہیں بلکہ اللہ پاک کی بخشش و عطا اور اس کی مہربانی و عنایت کا نتیجہ و ثمر ہے۔ پس تم لوگ روزی کے حصول کے لئے کوشش تو بیشک کرو مگر دل کا بھروسہ ہمیشہ اپنے خالق ومالک ہی پر رکھو کہ تمہیں ملے گا بہرحال وہی جو وہ واہب مطلق اپنے فضل و کرم سے تمہیں عطا فرمائے گا۔ پس روزی کے سلسلے میں تم لوگ دل کا بھروسہ بھی ہمیشہ اسی پر رکھو اور اس کے ملنے پر شکر بھی اسی وحدہ لاشریک کا ادا کرو۔ بہرکیف اس ارشاد سے واضح فرما دیا گیا کہ دن اور رات کو اس پر حکمت طریقے سے لانا اسی قادر مطلق خدائے رحمان و رحیم کی قدرت و حکمت اور رحمت و عنایت کا نتیجہ ہے۔ نہ اس میں اور کسی کا کوئی عمل دخل ہے اور نہ تمہارا کسی طرح کا کوئی استحقاق۔ سو تم لوگ دیکھو کہ وہ کس قدر حکمت اور اہتمام سے تمہارے لیے رات لاتا ہے جو تمہارے لیے راحت و سکون کا ایک عظیم الشان بستر بچھا دیتی ہے۔ اور پھر وہی تمہارے لیے روز روشن کے طلوع کا سامان کرتا ہے جس سے تمہارے لیے تلاش رزق کے راستے کھل جاتے ہیں اور عظیم الشان میدان گرم ہوجاتا ہے تاکہ تم اس کا شکر ادا کرو۔
Top