Tafseer-e-Madani - Al-Qasas : 84
مَنْ جَآءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهٗ خَیْرٌ مِّنْهَا١ۚ وَ مَنْ جَآءَ بِالسَّیِّئَةِ فَلَا یُجْزَى الَّذِیْنَ عَمِلُوا السَّیِّاٰتِ اِلَّا مَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
مَنْ جَآءَ : جو آیا بِالْحَسَنَةِ : نیکی کے ساتھ فَلَهٗ : تو اس کے لیے خَيْرٌ مِّنْهَا : اس سے بہتر وَمَنْ : اور جو جَآءَ : آیا بِالسَّيِّئَةِ : برائی کے ساتھ فَلَا يُجْزَى : تو بدلہ نہ ملے گا الَّذِيْنَ : ان لوگوں کو جنہوں نے عَمِلُوا السَّيِّاٰتِ : انہوں نے برے کام کیے اِلَّا : مگر۔ سوا مَا : جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
جو کوئی نیکی لے کر آئے گا تو اس کو اس سے کہیں اچھا بدلہ ملے گا اور جو کوئی برائی لے کر آئے گا تو ایسے لوگوں کو جنہوں نے برے عمل کئے ہوں گے اتنا ہی بدلہ ملے گا جتنا کہ وہ عمل کرتے رہے تھے
121 نیکی کرنے والے کیلئے بہتر بدلے کا وعدہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " جو کوئی نیکی لے کر آئے گا اس کے لیے اس سے بہتر بدلہ ہے " اور وہ کتنا اچھا ہوگا ؟ اس کی کوئی حد بیان نہیں فرمائی گئی۔ اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ وہ بدلہ اس سے کتنا اچھا ہوگا۔ دوسری نصوص میں اس کی تصریح اس طرح ہے کہ وہ کم سے کم دس گنا، سو گنا، سات سو گنا اور اس سے بھی کہیں بڑھ کر ہوگا ۔ فالحمد للہ رب العالمین ۔ سو نیکوکاروں کے ساتھ وہاں پر معاملہ صرف عدل و انصاف پر نہیں بلکہ فضل و کرم اور انعام و احسان کی بنیاد پر ہوگا کہ یہ بدلہ اکرم الاکرمین کی طرف سے ہوگا ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنی رضا و خوشنودی کی راہوں پر مستقیم وثابت قدم رکھے ۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین - 122 برے اعمال والوں کیلئے برائی کا بدلہ اسی کے برابر : سو نیکی کا بدلہ تو کم سے کم دس گنا مگر برائی کا بدلہ برائی کے برابر اور بس۔ اور یہ اس اکرم الاکرمین ۔ جل جلالہ ۔ کی شان کرم و احسان کا ایک عظیم الشان مظہر ہے کہ نیکی کا بدلہ تو وہ دس گنا، سو گنا، سات سو گنا اور اس سے بھی کہیں زیادہ عنایت فرماتا ہے مگر برائی کا بدلہ صرف اتنا ہی ہوتا ہے جتنی کہ وہ ہوتی ہے ۔ فَلَہُ الحمْدُ ولہ الشکر عَلَی کَرَمِہٖ وَإِحْسَانِہٖ جل و علا شانہ ۔ بہرکیف اس ارشاد سے نیکی اور بدی کے بارے میں وہ اصول بیان فرما دیا گیا ہے جس کے مطابق اللہ تعالیٰ آخرت میں نیکوں اور بدوں کے ساتھ معاملہ فرمائے گا ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما یحب ویرید وہو الہادی الی سواء السبیل -
Top