Tafseer-e-Madani - Aal-i-Imraan : 116
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَنْ تُغْنِیَ عَنْهُمْ اَمْوَالُهُمْ وَ لَاۤ اَوْلَادُهُمْ مِّنَ اللّٰهِ شَیْئًا١ؕ وَ اُولٰٓئِكَ اَصْحٰبُ النَّارِ١ۚ هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَفَرُوْا : کفر کیا لَنْ تُغْنِىَ : ہرگز کام نہ آئے گا عَنْھُمْ : ان سے (کے) اَمْوَالُھُمْ : ان کے مال وَلَآ : اور نہ اَوْلَادُھُمْ : ان کی اولاد مِّنَ اللّٰهِ : اللہ سے ( آگے) شَيْئًا : کچھ وَاُولٰٓئِكَ : اور یہی لوگ اَصْحٰبُ النَّارِ : آگ (دوزخ) والے ھُمْ : وہ فِيْھَا : اس میں خٰلِدُوْنَ : ہمیشہ رہیں گے
اس کے برعکس جن لوگوں نے (اپنے مال و اولاد کے گھمنڈ میں) کفر کیا، تو بیشک ان کو اللہ (کی گرفت و پکڑ) کے مقابلے میں نہ ان کے مال کچھ کام آسکیں گے، اور نہ ہی ان کی اولادیں، یہ لوگ یار ہیں دوزخ کے، جس میں ان کو ہمیشہ رہنا ہوگا4
240 کافروں کا انجام خلود فی النار : ان کے اپنے اس کفر کی بناء پر، جس کو انہوں نے خود اپنے ارادہ و اختیار سے اپنایا تھا، اور مرتے دم تک اس کو گلے لگائے رکھا تھا۔ اور ایسے لوگ چونکہ دنیا سے ایمان سے محرومی اور کفر کی ظلمت کے ساتھ ہی رخصت ہوئے اس لیے ان کو ہمیشہ دوزخ کی آگ میں ہی رہنا ہوگا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو جس کافر کا انجام یہ ہونے والا ہے اس سے بڑھ کر بدبخت اور کون ہوسکتا ہے ؟ اور اس کو اگر دنیا ساری کی دولت بھی اس دنیا میں مل جائے تو بھی اس کو کیا ملا ؟۔ وَالْعِیَاذ باللّٰہ الْعَظِیْم الْعَزِیْز الْغَفَّار -
Top