Tafseer-e-Madani - Aal-i-Imraan : 124
اِذْ تَقُوْلُ لِلْمُؤْمِنِیْنَ اَلَنْ یَّكْفِیَكُمْ اَنْ یُّمِدَّكُمْ رَبُّكُمْ بِثَلٰثَةِ اٰلٰفٍ مِّنَ الْمَلٰٓئِكَةِ مُنْزَلِیْنَؕ
اِذْ تَقُوْلُ : جب آپ کہنے لگے لِلْمُؤْمِنِيْنَ : مومنوں کو اَلَنْ يَّكْفِيَكُمْ : کیا کافی نہیں تمہارے لیے اَنْ : کہ يُّمِدَّكُمْ : مدد کرے تمہاری رَبُّكُمْ : تمہارا رب بِثَلٰثَةِ اٰلٰفٍ : تین ہزار سے مِّنَ : سے الْمَلٰٓئِكَةِ : فرشتے مُنْزَلِيْنَ : اتارے ہوئے
(اور وہ بھی یاد کرو کہ) جب آپ (اے پیغمبر ! ) اہل ایمان سے کہہ رہے تھے کہ کیا تمہیں کافی نہیں یہ بات کہ تمہارا رب تمہاری مدد فرمائے تین ہزار ایسے فرشتوں سے جو کہ (اسی غرض کیلئے) اتارے گئے ہیں2
259 فرشتوں کی مدد کا وعدہ و خوشخبری : یہاں پر منزلین کے لفظ سے یہ واضح فرما دیا کیا کہ یہ فرشتے ان فرشتوں میں سے نہیں ہوں گے جو کہ پہلے سے زمین پر موجود ہیں بلکہ یہ فرشتوں کا وہ خاص لشکر ہوگا جس کو اسی غرض کیلئے آسمان سے اتارا جائے گا، اور ان کو خاص تمہاری مدد کیلئے بھیجا جائے گا۔ سو جب صدق و اخلاص پورا ہو اور اللہ پر بھروسہ و اعتماد بھی کامل ہو تو اللہ ایسے ہی اپنی غیبی مدد سے نوازتا ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ " مسومین "، " سَوْمہ " یا " سمْہ " سے ماخوذ و مشق ہے جس کے معنی علامت اور نشانی کے ہیں۔ سو فرشتوں کے لئے اس صفت کے ذکر وبیان سے اس امر کا اظہار مقصود ہے کہ ان فرشتوں کو اس مہم میں شرکت اور اہل ایمان کی مدد کے لئے بطور خاص اتارا گیا ہوگا اور وہ اپنے اوپر کچھ خاص نشان اور بیج لگائے ہوئے ہوں گے جو فوج کی مختلف یونٹوں کے امتیازی نشان ہوتے ہیں۔ سو اس طرح اہل بدر کے لئے اللہ تعالیٰ کی طرف سے خصوصی امداد کا انتظام فرمایا گیا۔ اور اللہ ایسے ہی نوازتا ہے اپنے بندوں کو ۔ سبحانہ وتعالیٰ -
Top