Tafseer-e-Madani - Aal-i-Imraan : 51
اِنَّ اللّٰهَ رَبِّیْ وَ رَبُّكُمْ فَاعْبُدُوْهُ١ؕ هٰذَا صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ
اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ رَبِّيْ : میرا رب وَرَبُّكُمْ : اور تمہارا رب فَاعْبُدُوْهُ : سو تم عبادت کرو اس کی ھٰذَا : یہ صِرَاطٌ : راستہ مُّسْتَقِيْمٌ : سییدھا
بیشک اللہ ہی رب ہے میرا بھی اور تمہارا بھی، پس تم سب اسی (وحدہ لاشریک) کی بندگی کرو، یہی ہے سیدھا راستہ،
116 صراط مستقیم سے مقصود و مراد ؟ : سو سیدھا راستہ صرف توحید خداوندی اور اطاعت و اتباع پیغمبر کا راستہ ہے۔ اور یہ سیدھا راستہ جو کہ عبارت ہے اللہ پاک کی توحید اور اس کی یکتائی و وحدانیت، تقویٰ و طہارت، اور پیغمبر کی اتباع و اطاعت سے، دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفراز کرنے والا عظیم الشان اور بےمثل و عدیم النظر راستہ ہے۔ پس خبردار، تم لوگ میرے معجزات کی بناء پر کسی شرک کا ارتکاب نہ کرلینا کہ ایسا کرنا دارین کی ہلاکت و تباہی کا پیش خیمہ ہوگا ۔ والعیاذ باللہ ۔ مگر اس کے باوجود آپ کے نام لیواؤں نے آپ کے بعد آپ کے نام پر شرک کا کاروبار کیا اور آج تک کئے جا رہے ہیں۔ آپ کو خدا اور خدا کا اکلوتا بیٹا قرار دیا۔ پھر " کفارہ " کا خودساختہ اور نامعقول عقیدہ گھڑا۔ آپ کی معجزانہ ولادت اور آپ کے معجزات کی بنا پر ایسے ہی شرکیہ عقائد کا اختراع کیا اور اصل دین مسیحی کے برعکس ان بدبختوں نے انہی خود ساختہ عقائد کو گلے لگایا اور آج تک دنیا میں یہ لوگ اپنا یہ کاروبار کفر و شرک چلائے جا رہے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف حضرت عیسیٰ نے ان لوگوں سے صاف اور صریح طور پر کہہ دیا کہ حق و ہدایت اور دارین کی سعادت اور فوز و فلاح سے سرفراز اور بہرہ ور کرنے والی راہ یہی اور صرف یہی ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی کو سب کا رب جانا اور مانا جائے۔ اپنا بھی اور دوسروں کا بھی اور ہر قسم کی عبادت و بندگی صرف اسی کے لئے بجا لائی جائے۔ جن لوگوں نے اس راہ میں دوسروں کے وسیلے اور واسطے پیدا کر لئے ہیں انہوں نے اس سیدھی راہ میں مختلف کج و پیج پیدا کر لئے، جس کے نتیجے میں وہ شرک اور طرح طرح کی گمراہیوں میں مبتلا ہوگئے اور صراط مستقیم کی یہ راہ بغیر کسی عوج اور کجی کے ہے اور یہی سیدھی راہ خدا تک پہنچانے والی ہے۔ " صراط " کی تنوین اس راہ کی عظمت شان اور اس کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید -
Top