Tafseer-e-Madani - Aal-i-Imraan : 98
قُلْ یٰۤاَهْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تَكْفُرُوْنَ بِاٰیٰتِ اللّٰهِ١ۖۗ وَ اللّٰهُ شَهِیْدٌ عَلٰى مَا تَعْمَلُوْنَ
قُلْ : کہ دیں يٰٓاَھْلَ الْكِتٰبِ : اے اہل کتاب لِمَ : کیوں تَكْفُرُوْنَ : تم انکار کرتے ہو بِاٰيٰتِ : آیتیں اللّٰهِ : اللہ وَاللّٰهُ : اور اللہ شَهِيْدٌ : گواہ عَلٰي : پر مَا تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو
(ان سے) کہو کہ اے کتاب والو ! تم کیوں انکار کرتے ہو اللہ کی آیتوں کا1 حالانکہ اللہ گواہ ہے تمہارے ان سب کاموں پر جو تم لوگ کرتے ہو2
200 اللہ تعالیٰ کے علم و آگہی کی تذکیر و یاددہانی : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ گواہ ہے تمہارے ان تمام کاموں پر جو تم لوگ کرتے ہو۔ پس تمہارا کوئی بھی قول و فعل اس سے مخفی نہیں رہ سکتا، اور تمہیں اس وحدہ لاشریک کے حضور حاضر ہو کر اپنے کئے کرائے کا جواب دینا اور بھرپور صلہ و بدلہ پانا ہے۔ پس ہر کوئی اپنا معاملہ خود دیکھ لے اور اپنے بارے میں خود غورو فکر کرلے کہ وہ کیا کررہا ہے اور اس وحدہ لاشریک کے یہاں وہ کس صلہ و بدلہ کا مستحق ہوسکتا ہے ۔ اللّٰھُمْ وَفقْنَا لِمَا تُحِبُّ وَتَرْضٰی مِنَ الْقَوْل وَالْعَمَلِِ ۔ بہر کیف اس میں اہل کتاب کو زجرو ملامت ہے کہ تم لوگ اللہ کی آیتوں کا انکار کیوں کرتے ہو، تمہیں معلوم ہونا چاہئے کہ تم جو کچھ کرتے ہو اللہ اس کو دیکھ رہا ہے اور تمہیں اپنے کئے کا بھگتان بھگتنا پڑے گا۔ سو اپنی روش کی اصلاح کرلو قبل اس سے کہ اس کی گرفت میں آجاؤ اور اور پھر اس سے خلاصی کی کوئی صورت ممکن نہ رہے۔
Top