Tafseer-e-Madani - Aal-i-Imraan : 99
قُلْ یٰۤاَهْلَ الْكِتٰبِ لِمَ تَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ مَنْ اٰمَنَ تَبْغُوْنَهَا عِوَجًا وَّ اَنْتُمْ شُهَدَآءُ١ؕ وَ مَا اللّٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ
قُلْ : کہ دیں يٰٓاَھْلَ الْكِتٰبِ : اے اہل کتاب لِمَ تَصُدُّوْنَ : کیوں روکتے ہو عَنْ : سے سَبِيْلِ اللّٰهِ : اللہ کا راستہ مَنْ : جو اٰمَنَ : ایمان لائے تَبْغُوْنَھَا : تم ڈھونڈتے ہو اس کے عِوَجًا : کجی وَّاَنْتُمْ : اور تم خود شُهَدَآءُ : گواہ (جمع) وَمَا : اور نہیں اللّٰهُ : اللہ بِغَافِلٍ : بیخبر عَمَّا : سے۔ جو تَعْمَلُوْنَ : تم کرتے ہو
کہو (ان سے ان کے ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہ) اے کتاب والو، تم کیوں روکتے ہو، اللہ کی راہ سے ان لوگوں کو جو (برضا ورغبت) ایمان لاتے ہیں، (اور اس غرض کے لئے) تم لوگ اس (سیدھی اور واضح راہ) میں کجی ڈھونڈتے ہو حالانکہ تم خود گواہ ہو، اور اللہ غافل (و بیخبر ) نہیں، ان کاموں سے جو تم لوگ کرتے ہو3
201 راہ حق سے روکنے کی سنگینی اور ممانعت کا ذکر : سو ارشاد فرمایا گیا اے اہل کتاب تم کیوں روکتے ہو اللہ کی راہ سے ان لوگوں کو جو ایمان لاتے ہیں۔ سو اہل کتاب سے کہو کہ تم دوسروں کو اللہ کی راہ سے کیوں روکتے ہو اور اس طرح تم خود گمراہ ہو کر دوسروں کو بہکانے، بھٹکانے اور گمراہ کرنے کے دوہرے جرم کا ارتکاب کرتے ہو، اور اپنے لئے ڈبل عذاب کا سامان کرتے ہو۔ اور تم نہیں سمجھتے کہ اس طرح تم لوگ خود اپنا ہی نقصان اور کس قدربڑا نقصان کرتے ہو کہ اللہ کی سیدھی راہ سے روکنا بڑی ہی محرومی اور ہولناک خسارہ ہے ۔ وَالْعِیَاذ باللّٰہ العظیم ۔ پس تم لوگ باز آجاؤ اللہ کے راستے سے روکنے کے اس سنگین جرم سے، کہ اس میں خود تمہارا بھلا ہے نہیں تو تمہارا انجام بہت برا ہوگا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ 202 سیدھی راہ میں کجی ڈھونڈھنا ایک یہودی ہتھکنڈا : سو ارشاد فرمایا گیا کہ تم لوگ کیوں کجی ڈھونڈتے ہو سیدھی راہ میں۔ پس تم لوگ سیدھی راہ میں کجی مت ڈھونڈوطرح طرح کے شکوک و شبہات پیدا کر کے، جس سے عام اور سادہ لوح قسم کے لوگ دھوکہ کھا کر شک اور تذبذب میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔ سو سیدھی راہ میں کجی ڈھونڈھنا ایک قدیم یہودی ہتھکنڈا ہے جس سے اہل باطل آج تک کام لے رہے ہیں۔ اور اس طرح وہ سادہ لوح عوام کو راہ حق و ہدایت سے محروم کرتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف یہود کو خطاب کر کے ارشاد فرمایا گیا ہے کہ جن کو اللہ تعالیٰ کی توفیق و عنایت سے راہ حق مل گئی ہے تم لوگ ان کو شکوک و شبہات میں ڈال کر گمراہ کرنا اور سیدھی راہ سے پھیرنا چاہتے ہو۔ سو تم باز آجاؤ اپنی اس روش سے ورنہ تمہارا جرم دوگنا ہوجائے گا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ 203 راہ حق سے روکنے کی سنگینی کے ایک خاص پہلو کا ذکر : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ حق کا گواہ ہونے کے باوجود حق سے روکنا ایک سنگین جرم ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو اس بارے تنبیہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ غافل و بیخبر نہیں ان کاموں سے جو تم لوگ کرتے ہو۔ بس تم لوگوں کو اپنے کیے کا بھگتان بہرحال بھگتنا ہوگا۔ سو تم گواہ تھے اس بات کے، کہ یہ راستہ حق و صواب کا راستہ ہے، جو کہ اللہ کی طرف سے ہے، اور اس تک پہنچانے والا ہے۔ اس میں کسی کجی اور ٹیڑھ کا کیا سوال ؟ اور اللہ غافل و بیخبر نہیں تمہاری ان چکر بازیوں سے جو تم لوگ راہ حق سے روکنے کیلئے کرتے ہو۔ پس نہ تو تمہاری کوئی چکر بازی اور دھوکہ دہی اس سے مخفی و پوشیدہ رہ سکتی ہے، اور نہ ہی تم اس کی گرفت اور پکڑ سے بچ سکتے ہو۔ سو حق کے گواہ ہونے کے باوجود راہ حق سے روکنا ایک بڑا ہی ہولناک اور سنگین جرم ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ کیونکہ جو راستے کے اوپر راہبر و راہنما بن کر کھڑا ہو، وہی اگر راہزن اور ڈاکو بن جائے، اور وہ راہنمائی کی بجائے راہزنی کا پیشہ اختیار کرلے تو پھر اس سے بڑھ کر مجرم اور کون ہوسکتا ہے۔ اور تمہیں اس کے باوجود ڈھیل ملی ہوئی ہے۔ اس سے کبھی دھوکے میں نہیں پڑنا کہ اللہ تمہارے کرتوتوں سے غافل و بیخبر نہیں بلکہ وہ تمہاری ایک ایک حرکت سے واقف و آگاہ ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ اور تمہارے کیے کرائے کا سب ریکارڈ تیار کیا جا رہا ہے۔
Top