Tafseer-e-Madani - Al-Ahzaab : 41
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اذْكُرُوا اللّٰهَ ذِكْرًا كَثِیْرًاۙ
يٰٓاَيُّهَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوا : ایمان والو اذْكُرُوا : یاد کرو تم اللّٰهَ : اللہ ذِكْرًا : یاد كَثِيْرًا : بکثرت
اے وہ لوگوں جو ایمان لائے ہو یاد کرتے رہا کرو تم اللہ کو بہت کثرت سے
78 ذکر اللہ کی کثرت کا حکم وارشاد : سو ایمان والوں کو خطاب کر کے ارشاد فرمایا گیا کہ " اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو یاد کرتے رہا کرو تم لوگ اللہ کو بہت کثرت سے "۔ ہر حال میں اور دل و جان سے۔ کہ اس کی یاد دلشاد ہی اصل مقصود اور تمام احکام و عبادات کی اصل روح و جان ہے۔ واضح رہے کہ ذکر خداوندی کے سوا اور کسی بھی عبادت و عمل کے لئے کثرت سے کرنے کا حکم نہیں دیا گیا کہ ایسے کرنا مشکل تھا۔ کیونکہ ہر عبادت کے لئے خاص شرائط و آداب کا پایا جانا ضروری ہوتا ہے بخلاف ذکر الہی کے۔ کہ اس میں نہ کسی خاص وقت اور جگہ کی پابندی ہے اور نہ کسی خاص طریقہ کی۔ نہ اس میں کچھ خرچ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے نہ کسی مشقت و کلفت کا کوئی سوال۔ بلکہ لذت ہی لذت اور فائدہ ہی فائدہ ہے۔ لہذا چلتے پھرتے، اٹھتے بیٹھتے، لیٹے بیٹھے ہر حال میں اس کی یاد دلشاد سے اپنے باطن کی آبادی اور اپنے قلب و روح کی قوت و تازگی کا سامان کرسکتے ہیں۔ لہذا ایسے ہی کرتے رہنا چاہیئے ۔ وباللہ التوفیق ۔ بہرکیف ذکر خداوندی کی اور اس کی کثرت کی یہ تعلیم و تلقین مفسدین و اَشرار کے معاملے میں استقامت و ثابت قدمی کا ذریعہ و وسیلہ ہے۔ سو شیطان اور اس کی ذریت کے مقابلے میں مومن کی اصل سپر اور ڈھال یاد خداوندی ہی ہے ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید ۔ اللہ ہمیشہ اپنی حفظ وامان میں رکھے ۔ آمین۔
Top