Tafseer-e-Madani - Al-Ahzaab : 44
تَحِیَّتُهُمْ یَوْمَ یَلْقَوْنَهٗ سَلٰمٌ١ۚۖ وَ اَعَدَّ لَهُمْ اَجْرًا كَرِیْمًا
تَحِيَّتُهُمْ : ان کی دعا يَوْمَ : جس دن يَلْقَوْنَهٗ : وہ ملیں گے اس کو سَلٰمٌ ڻ : سلام وَاَعَدَّ : اور تیار کیا اس نے لَهُمْ : ان کے لیے اَجْرًا : اجر كَرِيْمًا : بڑا اچھا
(اور دنیا کی ان رحمتوں کے علاوہ آخرت میں بھی) جس روز وہ اس سے ملیں گے تو ان کا استقبال سلام سے ہوگا اور اس نے تیار کر رکھا ہے ان (خوش نصیبوں) کے لئے بہت بڑا اجر (وثواب)
83 اہل ایمان کے اکرام و اعزاز کی بشارت و خوشخبری : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " جس روز وہ اس سے ملیں گے تو ان کا استقبال سلام سے ہوگا "۔ سو ان خوش نصیبوں کو اس روز اس ربِّ رحیم کی طرف سے بھی سلام ہوگا جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا ۔ { سَلامٌ قَوْلاً مِّنْ رَّبِّ رِّحِیْمً } ۔ (یٰٰس ٓنمبر : 58) اور اس کے نوری فرشتوں کی طرف سے بھی۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا ۔ { سَلامٌ عَلَیْکُمْ ادْخُلُوْا الْجَنَّۃٖ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ } ۔ (النحل : آیت نمبر 32) ۔ اور آپس میں اہل جنت کی طرف سے بھی۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر فرمایا گیا ۔ { تَحِیُّتُہُمْ فِیْہَا سَلامٌ } ۔ (یونس :10) ۔ پس اس دار السلام میں ہر طرف سے سلامتی ہی سلامتی کی ندا و صدا ہوگی۔ سو مومن کا نام و پیام امن و سلامتی والا، اس کا دین و ایمان امن و سلامتی والا، اس کا آغاز و انجام امن و سلامتی والا، اس کا دل و دماغ اور ظاہر و باطن امن و سلامتی والا ۔ فالحَمْدُ اللّہِ الذی شَرَّفَنَا بہذا الدین المبارک المجید ۔ اور آخرت کے اس گھر میں پہنچنے سے پہلے ان کو موت کے وقت اس دنیا میں بھی فرشتے سلام کرتے ہیں۔ جیسا کہ حضرت براء بن عازب ؓ اور حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے مروی ہے کہ ملک الموت مومن کی جان قبض کرنے سے پہلے اسے سلام کرتا ہے اور اس کو رب کا سلام پہنچاتا ہے "۔ (روح المعانی، قرطبی اور معارف وغیرہ) ۔ اللہ محض اپنے فضل و کرم سے نصیب فرمائے اور ہمیشہ راہ حق و صواب پر ثابت و مستقیم رکھے ۔ آمین ثم آمین۔ 84 اہل ایمان کے لیے بڑے عمدہ اجر کی بشارت : سو ارشاد فرمایا گیا " اور اللہ تعالیٰ نے ان کیلئے ایک بڑا ہی عمدہ اجر تیار فرما رکھا ہے "۔ یعنی جنت اور اس کی سدا بہار نعمتیں ۔ الْجَنَّۃُ وَنِعِیْمہَا ۔ (جامع البیان : ج 2 ص 170) ۔ الْجَنَّۃُ وَمَا فِیْہَا مِنَ النَّعِیْمَ الْمُقِیْم -( ِ صفوۃ : ج 2 ص 529) کہ وہاں پر وہ وہ اور ایسی ایسی عظیم الشان اور بےمثال نعمتیں ہونگی جن کا یہاں کوئی تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ۔ اللہ نصیب فرمائے ۔ آمین۔ جیسا کہ مشہور حدیث قدسی میں فرمایا گیا " ۔ اعددت لعبادی الصالحین ما لا عین رات ولا اذن سمعت ولا خطر علی قلب بشر ۔ " یعنی " میں نے اپنے نیک بندوں کیلئے وہ کچھ تیار کر رکھا ہے جو نہ کسی آنکھ نے دیکھا نہ کسی کان نے سنا اور نہ کسی دل پر اس کا گزر ہی ہوا "۔ پھر حضور ﷺ نے اس کی تائید و تصدیق کیلئے یہ آیت کریمہ تلاوت فرمائی ۔ { فَلاَ تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا اُخْفِیَ لَہُمْ مِنْ قُرَّۃِ اَعْیُنٍ جَزَائً ا بِمَا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ } ۔ (السجدۃ : 17) ۔
Top