Tafseer-e-Madani - Faatir : 34
وَ قَالُوا الْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْۤ اَذْهَبَ عَنَّا الْحَزَنَ١ؕ اِنَّ رَبَّنَا لَغَفُوْرٌ شَكُوْرُۙ
وَقَالُوا : اور وہ کہیں گے الْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کے لیے الَّذِيْٓ : وہ جس نے اَذْهَبَ : دور کردیا عَنَّا : ہم سے الْحَزَنَ ۭ : غم اِنَّ : بیشک رَبَّنَا : ہمارا رب لَغَفُوْرٌ : البتہ بخشنے والا شَكُوْرُۨ : قدر دان
اور یہ (خوش نصیب) لوگ (خوشیوں میں جھوم جھوم کر) کہیں گے کہ شکر ہے اس اللہ کا جس نے دور کردیا ہم سے غم (اور ہر قسم کا فکر) بلاشبہ ہمارا رب بڑا ہی بخشنے والا انتہائی قدر داں ہے2
اہل جنت کا نعیم جنت سے سرفرازی پر اظہار تشکر و امتنان : سو اہل جنت جب اللہ تعالیٰ کے تمام وعدوں کی صداقت اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے تو فورا اور بےساختہ کہیں گے کہ " شکر ہے اللہ کا جس نے ہم سے دور کردیا غم کو "۔ یعنی وہ تمام رنج و غم جو اس سے پہلے دنیا میں ہمیں لاحق ہوا کرتے تھے۔ سو ان تمام سے اب ہمیشہ کے لئے جان چھوٹ گئی۔ نیز وہ تمام غم جو ہمیں اپنی عاقبت اور اپنے انجام کے بارے میں لاحق رہتے تھے وہ بھی اب ہمیشہ کے لئے ختم ہوگئے کہ ہمارے ربِّ غفور و شکور نے اپنے فضل و کرم اور انعام و احسان سے ہمیں جنت کی ان ابدی نعمتوں سے سرفراز فرما دیا ۔ اللّٰہُمَّ اجْعَلْنَا مِنْہُم ۔ بہرکیف اہل جنت جب اللہ تعالیٰ کے وعدوں کی تکمیل اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے تو بےساختہ ان کی زبانوں پر کلمہ شکر جاری ہوجائے گا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے وعدوں کو ہماری توقعات سے کہیں بڑھ کر پورا فرما دیا ۔ سبحانہ و تعالیٰ - 79 رب کی صفت غفور و شکور کا حوالہ و ذکر : سو اہل جنت اپنے اس اظہار تشکر و امتنان کے ضمن میں کہیں گے کہ " بلاشبہ ہمارا رب بڑا ہی بخشنے والا انتہائی قدرداں ہے "۔ کہ اس نے ہمیں ہر ہر مرحلے پر اپنی شان ربوبیت و بخشش اور رحمت و عنایت سے نوازا۔ جو غلطیاں اور کو تاہیاں ہم سے نفس و شیطان کے اغوا واضلال سے سرزد ہوتی رہیں ان کو محض اپنے فضل و کرم اور اپنی شان غفوری و غفاری سے معاف فرما دیا۔ اور جو ٹوٹے پھوٹے عمل ہم نے اپنی حیات مستعار میں کئے تھے، ان کو شرف قبولیت سے نوازا کر ہمیں جنت کی ایسی دائمی و بےمثال نعمتوں سے بہرہ ور اور سرفراز فرما دیا ۔ فَلَہُ الْحَمْدُ وَلَہُ الشُّکْرُ کَمَا یَنْبَغِیْ لِجَلالِ وَجْہِہِ وَ عَظِیْمِ سُلْطَانِہ سُبْحَانَہ و َتَعَالٰی ۔ سو اہل جنت اللہ پاک کی ان عظیم الشان نعمتوں سے سرفراز ہوتے ہی سراپا شکر وسپاس بن کر ایسا پکار اٹھیں گے کہ شکر نعمت انسانی فطرت کا تقاضا ہے ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید -
Top