Tafseer-e-Madani - Faatir : 9
وَ اللّٰهُ الَّذِیْۤ اَرْسَلَ الرِّیٰحَ فَتُثِیْرُ سَحَابًا فَسُقْنٰهُ اِلٰى بَلَدٍ مَّیِّتٍ فَاَحْیَیْنَا بِهِ الْاَرْضَ بَعْدَ مَوْتِهَا١ؕ كَذٰلِكَ النُّشُوْرُ
وَاللّٰهُ : اور اللہ الَّذِيْٓ : وہ جس نے اَرْسَلَ : بھیجا الرِّيٰحَ : ہوائیں فَتُثِيْرُ : پھر وہ اٹھاتی ہیں سَحَابًا : بادل فَسُقْنٰهُ : پھر ہم اسے لے گئے اِلٰى : طرف بَلَدٍ مَّيِّتٍ : مردہ شہر فَاَحْيَيْنَا : پھر ہم نے زندہ کیا بِهِ : اس سے الْاَرْضَ : زمین بَعْدَ مَوْتِهَا ۭ : اس کے مرنے کے بعد كَذٰلِكَ : اسی طرح النُّشُوْرُ : جی اٹھنا
اور اللہ وہی تو ہے جو بھیجتا ہے ہواؤں کو (اپنی قدرت کاملہ اور رحمت شاملہ سے) پھر وہ اٹھاتی ہیں بادل کو پھر اس کو ہم ہانک دیتے ہیں کسی مردہ زمین کی طرف پھر اس کے ذریعے ہم زندہ کردیتے ہیں زمین کو اس کے بعد کہ وہ مرچکی ہوتی ہے اسی طرح ہوگا دوبارہ اٹھایا جانا
22 کائنات کی عظیم الشان درسگاہ میں غور و فکر کی دعوت : سو یہ کائنات ایک عظیم الشان درسگاہ ہے جس میں غور و فکر کرنے والوں کے لیے بڑے عظیم الشان درسہائے عبرت و بصیرت ہیں۔ سو جس طرح ویران پڑی ہوئی وہ زمین جس میں خاک اڑ رہی ہوتی ہے اور اس میں کسی چارے سبزے کا کوئی نام و نشان تک نہیں ہوتا، باران رحمت کے چھینٹے پڑتے ہی وہ لہلہا اٹھتی ہے۔ ہر طرف ہریالی اور سرسبزی ہی کا دور دورہ ہوجاتا ہے۔ اسی طرح مر مٹنے کے بعد یہ سب مخلوق ربِّ قدیر کے حکم و ارشاد سے دوبارہ زندہ ہو کر اٹھ کھڑی ہوگی۔ یہاں مر کر جی اٹھنے کو انگوری اور پیداوار کے اگنے پر قیاس فرمایا گیا ہے۔ سو اس سے قیاس شرعی کی حجیت ثابت ہوتی ہے۔ سو آسمان و زمین کی یہ عظیم الشان کائنات ایک ایسی عظیم الشان درسگاہ ہے جس میں اللہ پاک کی قدرت اور اس کی حکمت و عنایت کے دلائل وبراہین ہر طرف پھیلے بکھرے ہوئے ہیں ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ بہرکیف باران رحمت سے زمین کے دوبارہ زندہ ہوجانے اور از سرِ نو لہلہا اٹھنے کے ذکر کرنے کے بعد ارشاد فرمایا گیا ۔ { کَذٰلِکَ النّشُوْر } ۔ یعنی " اسی طرح قیامت کے دن لوگوں کا از سرِ نو جی اٹھنا ہوگا "۔ سو اللہ پاک تو تم لوگوں کو مرنے اور مرنے کے بعد دوبارہ جی اٹھنے کا مشاہدہ اپنی اس دنیا میں بھی کرا رہا ہے اور برابر کرا رہا ہے تو پھر تم لوگ قیامت کو آخر ناممکن کیوں سمجھتے ہو ؟ سو اللہ پاک کی تخلیق فرمودہ یہ کائنات ان تمام حقائق کی تعلیم کے لیے ایک بہترین اور بےمثال درسگاہ ہے جنکی تعلیم قرآن حکیم دے رہا ہے۔ اگر انسان صحیح طور سے غور و فکر سے کام لے تو اس کو قرآن کے ہر دعوے کی دلیل اپنے دائیں بائیں ہر طرف ملے گی۔ مگر مشکل اور مشکلوں کی مشکل یہ ہے کہ انسان غور و فکر سے کام لیتا ہی نہیں ۔ الا ما شاء اللہ ۔ والعیاذ باللہ جل وعلا -
Top