Tafseer-e-Madani - Yaseen : 55
اِنَّ اَصْحٰبَ الْجَنَّةِ الْیَوْمَ فِیْ شُغُلٍ فٰكِهُوْنَۚ
اِنَّ : بیشک اَصْحٰبَ الْجَنَّةِ : اہل جنت الْيَوْمَ : آج فِيْ شُغُلٍ : ایک شغل میں فٰكِهُوْنَ : باتیں (خوش طبعی کرتے)
جنت والے بلاشبہ اس دن دل پسند چیزوں میں خوش ہو رہے ہوں گے
57 اہل جنت کے آرام و راحت اور ان کی نعمتوں کی تصویر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " اہل جنت اپنی دلچسپیوں میں محو ہوں گے "۔ یعنی جنت کی نعمتوں میں۔ ان کی خوشحالیوں اور فارغ البالیوں کا یہ عالم ہوگا کہ دوزخیوں کی ان کربناکیوں کا بھی ان کو کوئی پتہ اور احساس نہیں ہوگا تاکہ اس طرح ان کے تنعم میں کوئی فرق نہ آئے پائے ۔ فَاجْعَلنَا مِنْہُمْ یَا اَرْحَمَ الرّاحِمِیْن بِمَحْضِ مَنِّکَ وکَرَمِک فَاِنَّکَ اَکْرَمُ الاکرمین ۔ " شغل " کی تنکیر تعظیم و تفخیم کیلئے ہے۔ یعنی یہ خوش نصیب لوگ وہاں کے عظیم الشان مشاغل اور بےمثال دلچسپیوں میں مشغول ہوں گے ۔ اللہ نصیب فرمائے ۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین۔ بہرکیف اس سے اہل جنت کے بےمثال آرام و راحت اور ان کو ملنے والی عظیم الشان اور بےمثال نعمتوں کی تصویر پیش فرما دی گئی کہ وہاں پر وہ بھی اور ان کی بیویاں بھی بےمثال مشاغل اور عظیم الشان دلچسپیوں میں مگن ہوں گے۔ وہ عظیم الشان نشست گاہوں پر ٹیک لگائے بیٹھے ہوں گے اور ان کو وہاں پر ہر قسم کے پھل پیش کیے جا رہے ہوں گے۔ وہ جو کچھ وہاں پر مانگیں گے اور طلب کریں گے وہ ان کو ملے گا۔ ایسی حقیقی اور ابدی بادشاہی سے ان کو وہاں پر سرفرازی نصیب ہوگی جس میں ان کی ہر خواہش پوری ہوگی۔ اور یہ ایسی بےمثال بادشاہی ہوگی جس کی اس دنیا میں کوئی نظیر و مثال نہ کبھی پائی گئی اور نہ آئندہ کبھی پائی جانی ممکن ہے۔ اللہ تعالیٰ محض اپنے فضل و کرم سے نصیب فرمائے اور ہمیشہ اپنی رضا و خوشنودی کی راہوں پر گامزن رہنے کی توفیق بخشے ۔ آمین ثم آمین -
Top