Tafseer-e-Madani - Yaseen : 58
سَلٰمٌ١۫ قَوْلًا مِّنْ رَّبٍّ رَّحِیْمٍ
سَلٰمٌ ۣ : سلام قَوْلًا : فرمایا جائے گا مِّنْ : سے رَّبٍّ رَّحِيْمٍ : مہربان، پروردگار
(مزید ایک اور بڑا انعام ان کے لئے یہ ہوگا کہ) ان کو سلام کہا جائے گا رب رحیم کی طرف سے2
58 اہل جنت کے لیے ایک اور انعام واعزاز کا ذکر : سو اس سے اہل جنت کے لیے ربِّ رحیم کی طرف سے سلام کے ایک اور عظیم الشان اور بےمثال انعام و اکرام کا ذکر فرمایا گیا ہے۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ انکو سلام کہا جائے گا ربِّ رحیم کی طرف سے ۔ سبحان اللہ !۔ کیا کہنے اس نعمت اور اس کرم کے۔ دنیا میں اگر کوئی بادشاہ کسی شخص کو سلام بھیج دے تو وہ خوشی سے پھولا نہیں سماتا۔ اور یہاں بات کسی بادشاہ کی نہیں بلکہ بادشاہوں کے بادشاہ ملک الملوک اور بادشاہ حقیقی کی طرف سے سلام کرنے کی ہے کہ ان کو وہاں پر اس احکم الحاکمین اور ربِّ رحیم کی طرف سے سلام فرمایا جائے گا ۔ فَشَرِّفْنَا بِہٖ یَا اَکْرَمَ الاکرمین ۔ سو یہ سلام ان کیلئے ہر شر اور مکروہ سے حفاظت اور ہر نعمت اور خوبی سے سرفرازی کا پیغام ہوگا جو کہ روحانی اور جسمانی نعمتوں کا عروج اور انکا کمال ہوگا۔ جس سے اہل جنت کو سرفراز کیا جائے گا ۔ اللہ نصیب فرمائے ۔ آمین ثم آمین۔ بہرکیف اس سے اس سب سے بڑی سرفرازی کا ذکر فرمایا گیا ہے جس سے اہل جنت کو وہاں پر نوازا جائے گا۔ سو ربِّ رحیم کی طرف سے ان کو ملنی والی دعا وہاں پر سلام ہوگی جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا { تَحِیَّتُہُمْ یَوْمَ یَلْقَوْنَہ سَلاَمٌ } (الاحزاب : 44) ۔ سو وہاں پر ان کے لیے سلامتی ہی سلامتی اور اکرام ہی اکرام ہوگا ۔ اللہ نصیب فرمائے ۔ اور محض اپنے فضل و کرم سے نصیب فرمائے ۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین -
Top