Tafseer-e-Madani - Az-Zumar : 13
قُلْ اِنِّیْۤ اَخَافُ اِنْ عَصَیْتُ رَبِّیْ عَذَابَ یَوْمٍ عَظِیْمٍ
قُلْ : فرمادیں اِنِّىْٓ اَخَافُ : بیشک میں ڈرتا ہوں اِنْ : اگر عَصَيْتُ : میں نافرمانی کروں رَبِّيْ : اپنا پروردگار عَذَابَ : عذاب يَوْمٍ عَظِيْمٍ : ایک بڑا دن
کہو میں تو سخت ڈرتا ہوں اگر میں نافرمانی کروں اپنے رب کی ایک بہت بڑے دن کے عذاب سے
30 معصیت و نافرمانی سے تخویف وتحذیر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " ان سے کہو کہ مجھے اپنے رب کی معصیت و نافرمانی پر ایک بڑے ہولناک دن کے عذاب کا ڈر ہے "۔ کہ اللہ کا قانون بےلاگ اور سب کے لئے ایک ہے۔ سو اگر مجھے بھی اس کا اس قدر خدشہ ہے تو پھر دوسروں کو سوچنا اور غور کرنا چاہیئے کہ ان کو اس بارے میں کس قدر ڈرنے اور خوف و خدشہ رکھنے کی ضرورت ہے۔ بہرکیف اس ارشاد سے واضح فرما دیا گیا کہ میں تو اپنے رب کے حکم کی نافرمانی بہرحال نہیں کرسکتا کیونکہ میں اگر ایسے کروں تو مجھے اس کے عذاب کا سخت ڈر ہے۔ اور یہی حکم تمہارے لیے بھی ہے۔ اب تم جو چاہو کرو۔ تمہیں اس کی آزادی اور اختیار ہے۔ نہ میں تمہارا ہاتھ پکڑ سکتا ہوں اور نہ میں تمہارے ایمان اور ہدایت کا ذمہ دار ہوں کہ میرا کام اور میری اصل ذمہ داری پیغام حق و ہدایت کو پہنچا دینا ہے اور بس۔
Top