Tafseer-e-Madani - Az-Zumar : 4
لَوْ اَرَادَ اللّٰهُ اَنْ یَّتَّخِذَ وَلَدًا لَّاصْطَفٰى مِمَّا یَخْلُقُ مَا یَشَآءُ١ۙ سُبْحٰنَهٗ١ؕ هُوَ اللّٰهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ
لَوْ : اگر اَرَادَ اللّٰهُ : چاہتا اللہ اَنْ يَّتَّخِذَ : کہ بنائے وَلَدًا : اولاد لَّاصْطَفٰى : البتہ وہ چن لیتا مِمَّا : اس سے جو يَخْلُقُ مَا يَشَآءُ ۙ : وہ پیدا کرتا ہے (مخلوق) جسے وہ چاہتا ہے سُبْحٰنَهٗ ۭ : وہ پاک ہے هُوَ اللّٰهُ : وہی اللہ الْوَاحِدُ : واحد (یکتا) الْقَهَّارُ : زبردست
اگر اللہ اولاد بنانا چاہتا تو اپنی مخلوق میں سے جس کو چاہتا (اس غرض کے لئے) خود ہی چن لیتا پاک ہے وہ وہی ہے اللہ یکتا انتہائی زبردست
8 اللہ تعالیٰ کی تنزیہ و تقدیس کا ذکر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ " وہ پاک اور منزہ ہے "۔ سو وہ پاک و منزہ اور اعلیٰ وبالا ہے ہر قسم کے شرک اور اس کے شوائب اور شرکاء سے۔ وہ ایسی تمام نسبتوں اور ضرورتوں سے پاک و منزہ اور اعلیٰ وارفع ہے۔ اس کی نہ کوئی اولاد ہے نہ ہوسکتی ہے۔ وہ بالکل یکہ و تنہا اور اپنی پوری کائنات پر کنٹرول اور قابو رکھنے والا ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ سو اس سے ان مشرکوں کے شرک کی جڑ نکال دی گئی جنہوں نے اپنے مشرکانہ فلسفوں کی بنا پر اس کے لیے طرح طرح کے شریک گھڑ رکھے ہیں اور اپنے انہی من گھڑت اور بےبنیاد واسطوں کو انہوں نے اس کے یہاں تقرب کا ذریعہ بنا رکھا ہے۔ اور اپنے طور پر وہ یہ سمجھے بیٹھے ہیں کہ وہ سب کچھ ٹھیک کر رہے ہیں ۔ { وَہُمْ یَحْسَبُوْنَ اَنَّہُمْ یُحْسِنُوْنَ صُنْعًا } ۔ سو ایسے لوگ سخت دھوکے میں ہیں اور اللہ تعالیٰ ایسے تمام تصورات اور اس طرح کی جملہ نسبتوں سے پاک ہے ۔ سبحانہ وتعالیٰ -
Top