Tafseer-e-Madani - An-Nisaa : 87
اَللّٰهُ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ١ؕ لَیَجْمَعَنَّكُمْ اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ لَا رَیْبَ فِیْهِ١ؕ وَ مَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰهِ حَدِیْثًا۠   ۧ
اَللّٰهُ : اللہ لَآ : نہیں اِلٰهَ : عبادت کے لائق اِلَّا ھُوَ : اس کے سوا لَيَجْمَعَنَّكُمْ : وہ تمہیں ضرور اکٹھا کرے گا اِلٰى : طرف يَوْمِ الْقِيٰمَةِ : روز قیامت لَا رَيْبَ : نہیں شک فِيْهِ : اس میں وَمَنْ : اور کون اَصْدَقُ : زیادہ سچا مِنَ اللّٰهِ : اللہ سے حَدِيْثًا : بات میں
اللہ وہ ہے جس کے سوا کوئی بندگی کے لائق نہیں، وہ ضرور جمع کر لائے گا تم سب لوگوں کو قیامت کے اس دن میں، جس میں کوئی شک نہیں، اور اللہ سے بڑھ کر سچی بات کس کی ہوسکتی ہے ؟1
213 قیامت کی قطعیت کا ذکر وبیان : سو اس سے تصریح فرما دی گئی کہ قیامت کے بارے میں کسی شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں۔ نہ اس قیامت کے قیام و وقوع میں، اور نہ اس میں برپا ہونے والے اس حشر و اجتماع میں۔ سو اس میں کسی بھی شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں کہ عقل سلیم اور نقل صحیح دونوں اسکے امکان اور وقوع پر متفق ہیں۔ پس جو کوئی اس میں شک کرتا ہے، یا اس کا انکار کرتا ہے، تو وہ اس کے اپنے دماغ کی خرابی اور قسمت کی مار ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اور قیامت کا دن ایسا دن ہے کہ اس کے بغیر عدل و انصاف کے تقاضوں کا پورا ہونا ممکن ہی نہیں۔ اس لیے اس دن کا آنا ایک طبعی اور لازمی امر ہے۔ سو فرمایا گیا کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے اس دن تم سب کو جمع کر کے لائے گا۔ تاکہ تم اپنے کئے کرائے کا بدلہ پا سکو۔ اس لئے اس دن کو ہمیشہ یاد رکھو اور اس کے لیے تیاری کرو ۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویرید وہو الہادی الی سواء السبیل - 214 اللہ سے بڑھ کر سچی بات اور کسی کی نہیں ہوسکتی : سو استفہام یہاں پر انکاری ہے۔ یعنی اللہ سے بڑھ کر سچی بات اور کسی کی بھی نہیں ہوسکتی۔ کہ وہ بہرطور سچا اور ہر سچ اور سچے کا خالق ومالک ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ پس جب اس نے قیام قیامت کی خبر دے دی تو پھر اس میں کسی شک و شبہ کی کیا گنجائش باقی رہ سکتی ہے ؟ سو قیامت نے بہرحال واقع ہو کر رہنا ہے تاکہ عدل و انصاف کے تقاضے اپنی آخری اور کامل شکل میں پورے ہوسکیں جیسا کہ دوسرے مقام پر اس بارے ارشاد فرمایا گیا اور تاکیدی کلمات کے ساتھ ارشاد فرمایا گیا کہ قیامت نے بہرحال اور قطعی طور پر آ کر رہنا ہے تاکہ ہر کسی کو اس کی سعی اور کوشش کا بھر پور بدلہ مل سکے۔ ارشاد ہوتا ہے { اِنَّ السَّاعَۃَ اٰتِیَۃٌ اَکَادُ اُخفِیْہَا لِتُجْزٰی کُلُّ نَفْسٍ بِمَا تَسْعٰی } (طہ : 15) تو پھر اس کے بارے میں کسی شک و شبہ کی کوئی گنجائش کس طرح باقی رہ سکتی ہے۔ پس اس یوم عظیم کو ہمیشہ اپنے پیش نظر رکھو ۔ وباللہ التوفیق -
Top