Tafseer-e-Madani - Al-Ghaafir : 81
وَ یُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ١ۖۗ فَاَیَّ اٰیٰتِ اللّٰهِ تُنْكِرُوْنَ
وَيُرِيْكُمْ : اور وہ دکھاتا ہے تمہیں اٰيٰتِهٖ ڰ : اپنی نشانیاں فَاَيَّ : تو کن کن اٰيٰتِ اللّٰهِ : اللہ کی نشانیوں کا تُنْكِرُوْنَ : تم انکار کروگے
وہ تم کو دکھاتا ہے اپنی طرح طرح کی نشانیاں پھر تم لوگ اللہ کی کون کون سی نشانیوں کا انکار کرو گے ؟2
153 تو تم لوگ اللہ کی کون کون سی نشانیوں کا انکار کرو گے ؟ : توبیخ و تنبیہ ہے کہ اللہ پاک کی قدرت و عنایت اور اس کی وحدانیت پر دلالت کرنے والی اتنی اتنی اور ایسی ایسی واضح اور عظیم الشان نشانیاں اس کائنات میں ہر طرف پھیلی بکھری ہیں۔ تم ان کا کہاں تک اور کب تک انکار کرو گے۔ اور اس کی قدرت و وحدانیت پر تم لوگ کب تک ایمان و یقین نہیں لاؤ گے ؟ تو کیا جس قادر مطلق نے تمہاری ضروریات کیلئے ایسے ایسے عظیم الشان اور پر حکمت انتظامات فرمائے اور اپنی قدرت و حکمت کی یہ طرح طرح کی نشانیاں اس نے تم لوگوں کو دکھلائیں کیا اس کا تم پر کوئی حق نہیں ؟ اور کیا تم لوگ یونہی شتر بےمہار بنے قعر غفلت میں پڑے رہو گے ؟ کیا تم سے اس کی ان نعمتوں کے بارے میں کبھی پوچھ نہیں ہوگی۔ سو سوچو اور غور کرو اور اپنی روش کی اصلاح کرلو قبل اس سے کہ فرصت حیات کی یہ نعمت تمہارے ہاتھوں سے نکل جائے اور تم کو ہمیشہ کیلئے کف افسوس ملنا پڑجائیں ۔ والعیاذ باللہ ۔ اور کیا یہ ممکن ہوسکتا ہے کہ یہ سب کچھ تو ہو اس حضرت انسان کے لیے مگر یہ انسان خود بےکار اور بےمقصد ہو ؟ نہیں اور ہرگز نہیں۔ بلکہ یہ سب کچھ تو انسان کے لیے ہے مگر انسان خداوند قدوس کے لیے۔ یہی اس کی زندگی کا اصل مقصد ہے۔
Top