Tafseer-e-Madani - Az-Zukhruf : 16
اَمِ اتَّخَذَ مِمَّا یَخْلُقُ بَنٰتٍ وَّ اَصْفٰىكُمْ بِالْبَنِیْنَ
اَمِ اتَّخَذَ : یا اس نے انتخاب کرلیں مِمَّا يَخْلُقُ : اس میں سے جو وہ پیدا کرتا ہے بَنٰتٍ : بیٹیاں وَّاَصْفٰىكُمْ : اور چن لیا تم کو بِالْبَنِيْنَ : ساتھ بیٹوں کے
کیا اس نے اپنے لئے تو اپنی مخلوق میں سے بیٹیاں چن لیں اور تمہیں بیٹوں سے نواز دیا ؟
19 مشرکین کے ضمیروں پر ایک دستک : سو مشرکوں کے ضمیروں پر دستک دیتے ہوئے ارشاد فرمایا گیا کہ " کیا اس نے اپنے لیے تو اپنی مخلوق میں سے بیٹیاں چن لیں اور تم لوگوں کو بیٹوں سے نواز دیا ؟ "۔ یعنی جن کو تم لوگ خود اپنے لئے پسند نہیں کرتے جس کا کچھ نقشہ اگلی آیت کریمہ میں دکھلایا گیا ہے تو اس مخلوق کو تم لوگ حضرت خالق ۔ جَلَّ وَعَلاَ شَانُہٗ ۔ کی طرف کس طرح منسوب کرتے ہو ؟ تم کیسے لوگ ہو اور تمہاری عقلوں کو آخر کیا ہوگیا ؟ یہ بات جہاں حضرت حق ۔ جل مجدہ ۔ کی جناب اقدس میں سنگین گستاخی ہے وہاں یہ تمہاری عقلوں کے لئے بھی ماتم ہے کہ جو چیز تم خود اپنے لئے پسند نہیں کرتے وہ تم اس مالک الملک حضرت خالق اکبر اور ربِّ حقیقی کے لئے تجویز کرتے ہو۔ پس یہ استفہام تعجب و انکار کے لئے ہے۔ اور اس سے ان لوگوں کے عقیدے کے بھونڈے پن کو واضح فرمایا گیا ہے اور ان کے ضمیروں کو جھنجوڑا گیا ہے۔ سو جب خداوند قدوس سب کچھ پیدا کرتا ہے تو پھر یہ کیسے ہوا کہ اس نے اپنے لیے تو بیٹیاں چن لیں اور تم لوگوں کو بیٹوں سے نواز دیا ؟ ۔ { مَا لَکُمْ کَیْفَ تَحْکُمُوْنَ ؟} -
Top