Tafseer-e-Madani - Az-Zukhruf : 29
بَلْ مَتَّعْتُ هٰۤؤُلَآءِ وَ اٰبَآءَهُمْ حَتّٰى جَآءَهُمُ الْحَقُّ وَ رَسُوْلٌ مُّبِیْنٌ
بَلْ مَتَّعْتُ : بلکہ میں نے سامان زندگی دیا هٰٓؤُلَآءِ : ان لوگوں کو وَ : اور اٰبَآءَهُمْ : ان کے آباؤ اجداد کو حَتّٰى : یہاں تک کہ جَآءَهُمُ الْحَقُّ : آگیا ان کے پاس حق وَرَسُوْلٌ مُّبِيْنٌ : اور رسول کھول کر بیان کرنے والا
(پھر بھی ان لوگوں کے کفر پر میں نے ان کو مٹایا نہیں) بلکہ میں تو برابر سامان زندگی دیتا رہا ان کو بھی اور ان کے باپ دادا کو بھی یہاں تک کہ آگیا ان کے پاس یہ (صاف وصریح) حق اور کھول کھول کر سنانے والا عظیم الشان رسول
35 انکار و تکذیبِ حق کے اصل سبب کی نشاندہی : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ مادہ پرستوں کی رفاہیت و عیش پرستی ہی ان کے لیے باعث محرومی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو ایسے منکر لوگ چونکہ قبول حق سے اپنے مادی مفادات اور دنیاوی فوائد و منافع پر زد پڑتے اور اپنی خواہشات پر قدغن لگتے دیکھتے ہیں۔ اس لیے یہ صریح اور واضح حق آجانے کے باوجود اس کے قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہوتے کہ ان کے نزدیک دنیائے دوں کے یہ عارضی اور فانی مفادات ہی سب کچھ ہیں۔ اس لیے یہ لوگ انکار و تکذیبِ حق کے لیے خواہ مخواہ بہانے ڈھونڈنے لگے بہرکیف اس ارشاد سے واضح فرما دیا گیا کہ منکرین و مخالفین کے کفر و انکار اور ان کی محرومی کی اصل وجہ ان کی دنیاوی رفاہیت و عیش پرستی ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو دنیاوی رفاہیت و عیش پرستی سے یہ لوگ مست و مگن اور مغرور و متکبر ہوگئے۔ اور اس سے یہ لوگ اس دھوکے میں پڑگئے کہ کفر و شرک کی جس راہ پر یہ بدبخت چل رہے ہیں وہ درست اور صحیح راہ ہے۔ اور اس طرح یہ لوگ راہ حق سے اور محروم اور مزید دور ہوتے گئے۔ یہاں تک کہ یہ گمراہی کے گھٹا ٹوپ اندھیروں میں ڈوب گئے۔ تب ہم نے اپنی رحمت و عنایت سے ان کی ہدایت اور اصلاح کے لئے نیا انتظام کیا۔ اور ان کے لئے قرآن حکیم اور رسول مبین کی صورت میں اپنی وہ عظیم ترین نعمت بھیج دی جو ان کو حضیض حیوانیت اور قعر مذلت سے اٹھا کر شرف انسانیت اور اوج ثریا سے ہمکنار کرنے والی اور دارین کی سعادت و سرخروئی اور فوز و فلاح سے بہرہ ور کرنے والی ہے۔ مگر ان ناشکرے اور بےانصاف لوگوں نے پھر بھی اس کی قدر نہ پہچانی اور اس کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔ اور انکار ہی کرتے گئے یہاں تک کہ یہ دائمی خسارے اور ہولناک ہلاکت کا شکار ہوگئے۔ سو انکار حق کا نتیجہ دائمی ہلاکت و تباہی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اور ہر اعتبار سے اپنی پناہ میں رکھے ۔ آمین ثم آمین۔
Top