Tafseer-e-Madani - Al-Furqaan : 50
اَوْ نُرِیَنَّكَ الَّذِیْ وَعَدْنٰهُمْ فَاِنَّا عَلَیْهِمْ مُّقْتَدِرُوْنَ
اَوْ نُرِيَنَّكَ : یا ہم دکھائیں آپ کو الَّذِيْ : وہ چیز وَعَدْنٰهُمْ : وعدہ کیا ہم نے ان سے فَاِنَّا : تو بیشک ہم عَلَيْهِمْ : ان پر مُقْتَدِرُوْنَ : قدرت رکھنے والے
یا ہم اگر آپ کو دکھلا دیں وہ (عذاب) جس کا وعدہ ہم نے ان سے کر رکھا ہے تب بھی (کوئی فرق نہیں پڑتا کہ) ہم ان پر بہرحال پوری طرح قابو رکھتے ہیں
54 منکرین کے لیے تنبیہ و تہدید : سو اس ارشاد میں پیغمبر کیلئے تسکین و تسلی اور کفار و منکرین کیلئے تہدید و دھمکی ہے۔ سو ان کفار کو سنایا جا رہا ہے جو آپ ﷺ سے عذاب لانے کا مطالبہ کر رہے تھے کہ لاؤ وہ عذاب جس کی دھمکیاں آپ ہمیں دے رہے ہو۔ سو ان کو بتایا جا رہا ہے کہ عذاب لانا پیغمبر کے اختیار میں نہیں بلکہ وہ ہمارے ہی اختیار میں ہے۔ اور ہم اسے جب چاہیں لاسکتے ہیں خواہ پیغمبر کی زندگی میں یا اس کے بعد۔ سو اس سے بہرحال کچھ فرق نہیں پڑتا کہ وہ عذاب کب آئے گا کہ اس نے بہرحال آ کر رہنا ہے کہ تم لوگ تو بہرحال ہمارے قابو اور کنٹرول میں ہو۔ کہیں بچ کر نکل نہیں سکتے۔ سو تمہیں تو اس سے بچنے کی فکر کرنی چاہیئے نہ کہ اس کے جلدی آنے کا مطالبہ کہ اس کے آجانے کے بعد تمہیں تو بہرطور کچھ نہیں ملے گا۔ پھر تم لوگ آخر اس کیلئے جلدی کیوں مچاتے ہو۔ تمہیں اس سے کیا ملے گا ؟ ۔ { مَاذا یَسْتَعْجِلُ مِنْہُ الْمُجْرِمُوْنَ } ۔ (یونس : 50) ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنے حفظ وامان میں رکھے -
Top