Tafseer-e-Madani - Az-Zukhruf : 68
یٰعِبَادِ لَا خَوْفٌ عَلَیْكُمُ الْیَوْمَ وَ لَاۤ اَنْتُمْ تَحْزَنُوْنَۚ
يٰعِبَادِ : اے میرے بندو لَا خَوْفٌ عَلَيْكُمُ : نہیں کوئی خوف تم پر الْيَوْمَ : آج وَلَآ اَنْتُمْ : اور نہ تم تَحْزَنُوْنَ : تم غمگین ہو گے
اے میرے بندوں (اب خوش رہو) نہ تو تم پر کوئی خوف ہوگا اور نہ ہی تمہیں کوئی غم لاحق ہوگا
91 متقی لوگوں کے لیے ایک مژدئہ جانفزا : سو اس سے متقی لوگوں کے لیے اس روز ہر قسم کے خوف و غم سے آزادی کا مژدئہ جانفزا سنایا گیا ہے۔ سو متقی لوگوں کیلئے اس روز اللہ تعالیٰ کی طرف سے یہ مژدئہ جانفزا سنایا جائے گا کہ " اب نہ تم پر کوئی خوف ہوگا اور نہ ہی تم غمگین ہوؤ گے "۔ یعنی نہ آئندہ کا کوئی خوف ہوگا کہ اب تمہیں جنت کی سدا بہار نعمتوں سے سرفرازی نصیب ہوچکی ہے جو کبھی چھننے والی نہیں۔ کیونکہ یہ عطا و بخشش ہوگی اس اکرم الاکرمین کی طرف سے جو نعمت دے کر چھینتا نہیں۔ خاص کر آخرت کے اس حقیقی اور ابدی جہان میں جہاں اس کی شان عطا و بخشش اپنے عروج و کمال پر ہوگی ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ اسی طرح ان خوش نصیب حضرات کو اپنی دنیا اور اپنے ماضی پر بھی کوئی غم اور افسوس نہیں ہوگا۔ کیونکہ انہوں نے اپنے صدق و اخلاص اور توفیق و عنایت خداوندی کی بنا پر دنیا میں راہ حق و ہدایت کو اپنایا ہوگا اور اپنی متاع زندگی کو اس کے صحیح مصرف میں صرف کیا ہوگا۔ اس لیے وہ اپنے ماضی اور اپنے اعمال کے بارے میں شاداں وفرحاں ہوں گے ۔ سبحان اللہ !۔ کیسی پاکیزہ اور کامیاب زندگی ہوگی جنت کی وہ زندگی جہاں نہ ماضی کا کوئی غم و افسوس ہوگا اور نہ مستقبل کا کوئی خوف و اندیشہ ۔ اللہ نصیب فرمائے ۔ آمین ثم آمین۔ سو اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ تقویٰ و پرہیزگاری کی دولت کتنی بڑی اور کس قدر عظیم الشان دولت ہے جو انسان کو دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفراز کرتی ہے ۔ اللہ نصیب فرمائے ۔ اور اس قدر کہ وہ راضی ہوجائے ۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ اور نفس و شیطان کے ہر مکر و فریب سے اپنی پناہ میں رکھے ۔ آمین ثم آمین۔
Top