Tafseer-e-Madani - Az-Zukhruf : 83
فَذَرْهُمْ یَخُوْضُوْا وَ یَلْعَبُوْا حَتّٰى یُلٰقُوْا یَوْمَهُمُ الَّذِیْ یُوْعَدُوْنَ
فَذَرْهُمْ : تو چھوڑ دو ان کو يَخُوْضُوْا : بحثیں کریں وَيَلْعَبُوْا : اور کھیلتے رہیں حَتّٰى يُلٰقُوْا : یہاں تک کہ وہ جاملیں يَوْمَهُمُ : اپنے دن سے الَّذِيْ : وہ جو يُوْعَدُوْنَ : وہ وعدہ کیے جاتے ہیں
پس چھوڑو دو ان کو کہ یہ پڑے رہیں اپنی بےہودہ باتوں میں اور لگے رہیں اپنے کھیل تماشے میں یہاں تک کہ یہ خود دیکھ لیں اپنے اس (ہولناک) دن کو جس سے ان کو ڈرایا جا رہا ہے1
108 منکرین سے اعراض و روگردانی کی ہدایت : سو ارشاد فرمایا گیا کہ پس چھوڑ دو انکو انکے حال پر یہاں تک کہ یہ پہنچ جائیں اپنے اس ہولناک انجام کو جو ان کے لیے کفر وانکار کی پاداش میں طے ہوچکا ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ کہ حق کی توضیح میں اب کوئی کسر باقی نہیں رہ گئی۔ اگر یہ لوگ پھر بھی نہیں مانتے تو ان کی اب زیادہ فکر نہ کریں بلکہ ان کو اپنے حال پر چھوڑ دیں تاکہ یہ اپنے انجام کو پہنچ جائیں اور اپنے کئے کرائے کا بھگتان بھگتیں ۔ والعیاذ باللہ ۔ سو یہ منکرین و مکذبین کے بارے میں فیصلہ کن اعلان ہے کہ اگر یہ لوگ اب بھی اپنے کفر وعناد اور ہٹ دھرمی پر اڑے ہوئے ہیں تو انکو انکے حال پر چھوڑ دو ۔ تاکہ یہ کھوئے رہیں اپنی بیہودہ باتوں میں اور لگے رہیں اپنے کھیل تماشے میں۔ یہاں تک کہ یہ خود دیکھ لیں اپنے اس ہولناک دن کو جس سے ان کو ڈرایا اور خبردار کیا جاتا ہے۔ اور اس طرح یہ اپنے ہولناک اور دائمی انجام کو پہنچ کر رہیں کہ اس روز سب حقائق اپنی اصل شکل میں انکے سامنے آجائیں گے۔ تب انکو خود پتہ لگ جائے گا ۔ والعیاذ باللہ ۔ کہ ایسوں سے الجھنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ ان کو اپنے حال پر چھوڑ دو ۔ { فَذَرْہُمْ وَمَا یَفْتَرُوْنَ } ۔ تاکہ یہ اپنے آخری اور ہولناک انجام کو پہنچ کر رہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم -
Top