Tafseer-e-Madani - Al-Hujuraat : 18
اِنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ غَیْبَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ اللّٰهُ بَصِیْرٌۢ بِمَا تَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ يَعْلَمُ : وہ جانتا ہے غَيْبَ : پوشیدہ باتیں السَّمٰوٰتِ : آسمانوں کی وَالْاَرْضِ ۭ : اور زمین وَاللّٰهُ : اور اللہ بَصِيْرٌۢ : دیکھنے والا بِمَا تَعْمَلُوْنَ : وہ جو تم کرتے ہو
بلاشبہ اللہ جانتا ہے آسمانوں اور زمین کے غیب (اور ان کی چھپی باتوں) کو اور اللہ پوری طرح نگاہ میں رکھے ہوئے ہے ان تمام کاموں کو جو تم کرتے ہوف 2
[ 57] اللہ تعالیٰ کے کمال علم کا حوالہ و ذکر : سو مدعیان ایمان کے جواب کیلئے علم الٰہی کے کمال و شمول کا حوالہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا گیا کہ بلاشبہ اللہ جانتا ہے آسمانوں اور زمین کی سب چھپی باتوں کو۔ پس اس سے تمہاری کوئی چیز پوشیدہ نہیں رہ سکتی، اس لئے زبانی کلامی دعوے کرنے کی بجائے تم لوگ ہمیشہ اپنے ظاہر و باطن کی اصلاح کی فکر کرو، کہ تمہارا واسطہ ایسی علیم وخبیر ذات سے ہے جس سے آسمان و زمین کی اس پوری کائنات کی کوئی بھی چیز مخفی و مستور نہیں۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ بہرکیف آخر میں اس بات کو پھر واضح فرما دیا گیا کہ اپنے ایمان و اسلام کی حکایت کو زیادہ بڑھانے اور بتانے جتانے کی ضرورت نہیں، بلکہ اپنا معاملہ اللہ کے ساتھ صاف رکھنے کی ضرورت ہے، کہ اللہ تعالیٰ آسمانوں اور زمین کی اس پوری کائنات کے تمام بھیدوں اور کھلی چھپی باتوں کو پوری طرح اور ایک برابر جانتا ہے۔ اور وہ ان تمام کاموں پر پوری طرح نگاہ رکھے ہوئے ہے جو تم لوگ کرتے ہو۔ اس لیے بلندو بانگ دعوے کرنے اور زبانی کلامی باتیں بنانے کی بجائے اس سے اپنا معاملہ صاف اور صحیح رکھنے کی ضرورت ہے۔ وباللّٰہ التوفیق لما یحب ویرید، وعلی ما یحب ویرید،
Top