Tafseer-e-Madani - Al-Maaida : 74
اَفَلَا یَتُوْبُوْنَ اِلَى اللّٰهِ وَ یَسْتَغْفِرُوْنَهٗ١ؕ وَ اللّٰهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ
اَفَلَا يَتُوْبُوْنَ : پس وہ کیوں توبہ نہیں کرتے اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف ( آگے) وَيَسْتَغْفِرُوْنَهٗ : اور اس سے بخشش مانگتے وَ : اور اللّٰهُ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : مہربان
تو کیا (توحید الٰہی اور وعید خداوندی کے یہ مضامین سن کر بھی) یہ لوگ توبہ نہیں کرتے اللہ کے حضور، اور معافی نہیں مانگتے اس سے (اپنے گناہوں کی ؟ ) اور اللہ بڑا ہی بخشنے والا، نہایت ہی مہربان ہے،
189 اللہ تعالیٰ کی بخشش و رحمت کا حوالہ و ذکر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ بڑا ہی بخشنے والا، نہایت ہی مہربان ہے۔ سو اس میں سرکشوں اور نافرمانوں کیلئے بخشش و مہربانی کا مژدئہ جانفزا ہے کہ وہ بڑا ہی بخشنے والا اور انتہائی مہربان ہے۔ اور اتنا بڑا مہربان اور اس قدر بخشنہار کہ نہ اس کی مغفرت و بخشش کا کوئی کنارہ ہے اور نہ اس کی رحمت و عنایت کی کوئی حد و انتہا۔ سچی توبہ پر وہ زندگی بھر کی تمام خطاؤں کو یکسر معاف فرما دیتا ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ پس باغی و سرکش اور اس کے نافرمان بندوں کے لئے موقع ہے کہ وہ اس کے حضور رجوع ہو کر اور سچے دل سے توبہ و استغفار کر کے اپنے گناہوں کو معاف کرا لیں۔ قبل اس سے کہ فرصت عمر ان کے ہاتھ سے نکل جائے اور پھر ان کو ہمیشہ کے خسارہ میں مبتلا ہونا پڑے ۔ والعیاذ باللہ ۔ اور سچی توبہ پر نہ صرف یہ کہ انسان کے تمام گناہوں کی بخشش اور صفائی ہوجاتی ہے بلکہ ایسا شخص اللہ تعالیٰ کا پیارا اور اس کا محبوب بن جاتا ہے۔ تو پھر ایسے خدائے مہربان سے منہ موڑنا اور اعراض و لاپرواہی برتنا کتنے بڑے خسارے کا باعث ہے ۔ وَالْعِیَاذ باللّٰہِ جَلَّ وَعَلَا ۔ اسی لئے اس بارے اس طرح ارشاد فرمایا گیا کہ یہ لوگ توبہ و استغفار کیوں نہیں کرتے اور اس کی طرف رجوع کیوں نہیں ہوتے ۔ فَاغْفِرْلِی وَارْحَمْنِی یا رَبِیّ فَانِّیْ اَتُوْبُ اِلِیْکَ ۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنی طرف رجوع رہنے کی توفیق و عنایت سے نوازے ۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین۔
Top