Tafseer-e-Madani - Al-Maaida : 77
قُلْ یٰۤاَهْلَ الْكِتٰبِ لَا تَغْلُوْا فِیْ دِیْنِكُمْ غَیْرَ الْحَقِّ وَ لَا تَتَّبِعُوْۤا اَهْوَآءَ قَوْمٍ قَدْ ضَلُّوْا مِنْ قَبْلُ وَ اَضَلُّوْا كَثِیْرًا وَّ ضَلُّوْا عَنْ سَوَآءِ السَّبِیْلِ۠   ۧ
قُلْ : کہ دیں يٰٓاَهْلَ الْكِتٰبِ : اے اہل کتاب لَا تَغْلُوْا : غلو (مبالغہ) نہ کرو فِيْ : میں دِيْنِكُمْ : اپنا دین غَيْرَ الْحَقِّ : ناحق وَ : اور لَا تَتَّبِعُوْٓا : نہ پیروی کرو اَهْوَآءَ : خواہشات قَوْمٍ : وہ لوگ قَدْ ضَلُّوْا : گمراہ ہوچکے مِنْ قَبْلُ : اس سے قبل وَاَضَلُّوْا : اور انہوں نے گمراہ کیا كَثِيْرًا : بہت سے وَّضَلُّوْا : اور بھٹک گئے عَنْ : سے سَوَآءِ : سیدھا السَّبِيْلِ : راستہ
(ان سے) کہو کہ اے کتاب والو، تم لوگ غلو (اور حد سے تجاوز) مت کرو، اپنے دین کے بارے میں، اور مت پیروی کرو تم ان لوگوں کی خواہشات کی جو بھٹک گئے اس سے پہلے اور انہوں نے گمراہ کردیا بہتوں کو (راہ حق و صواب سے) اور وہ بھٹک گئے سیدھی راہ سے،
196 دین میں غلو اور حد سے بڑھنے کی ممانعت : سو اہل کتاب سے خطاب کر کے ارشاد فرمایا گیا کہ تم لوگ اپنے دین کے بارے میں غلو مت کرو کہ یہ جڑ ہے فساد و انحراف کی۔ اور اسی کی بنا پر تم لوگوں نے حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) اور ان کی والدئہ ماجدہ کو خدائی منصب پر بٹھا دیا۔ اور اس شرک کو تم نے اپنے دین میں داخل کردیا جس کو مٹانے ہی کے لئے یہ دین آیا تھا۔ اور جس فریضہ کی ادائیگی کیلئے حضرت عیسیٰ تشریف لائے تھے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ افسوس کہ غلو اور افراط کا یہ مرض آج مسلمانوں کے اندر بھی موجود ہے۔ اور اس سے جنم لینے والے فساد کے نت نئے مظاہر جگہ جگہ اور طرح طرح سے سامنے آتے رہتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اور حضرات اہل علم فرماتے ہیں کہ غلو افراط وتفریط دونوں طریقوں سے ہوتا ہے۔ تفریط یہ کہ کسی کو اس کے اصل مرتبہ و مقام سے گرا دیا جائے۔ یہود نے زیادہ تر اسی غلو کا ارتکاب کیا۔ اور اس بنا پر انہوں نے اللہ کے نبیوں کی توہین کا ارتکاب کیا۔ اور یہاں تک کہ انہوں نے حضرات انبیائے کرام کے قتل تک کا ارتکاب کیا۔ اور حضرت موسیٰ کی طرح طرح توہین اور ایذا رسانی کا ارتکاب کیا ۔ والعیاذ باللہ ۔ جبکہ نصاریٰ نے اس کے برعکس افراط کے غلو سے کام لیا اور حضرت عیسیٰ اور ان کی والدئہ ماجدہ کو خداوند قدوس کی خدائی میں شریک کر ڈالا۔ اور ایک کی بجائے تین خداؤں کا وہ گورکھ دھندا گھڑ لیا جو ۔ سمجھنے کا نہ سمجھانے کا ۔ افسوس کہ غلو فی الدین کا یہ جرم آج امت مسلمہ کے اندر بھی موجود ہے۔ اور طرح طرح سے اس کا ارتکاب کیا جا رہا ہے جس کے طرح طرح کے مظاہر اور نمونے جگہ جگہ پائے جاتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اللہ ہمیشہ اپنی حفاظت اور پناہ میں رکھے ۔ آمین ثم آمین۔ 197 اتباع ہویٰ کا نتیجہ ہولناک محرومی ۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ تم ان لوگوں کی پیروی مت کرو جو خواہشات کے پیچھے لگ گئے جس کے نتیجے میں انہوں نے گمراہ کردیا بہت لوگوں کو اور وہ بھٹک گئے سیدھی راہ سے۔ اور سیدھی راہ سے محرومی دارین کی محرومی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو ایسے لوگ بھٹک گئے افراط وتفریط سے پاک حق و صداقت کی اس شاہراہ عظیم سے جو کہ انسان کو دارین کی سعادت اور فوز و فلاح سے ہم کنار کرنے والی راہ ہے۔ اور اس سے محرومی ہر خیر سے محرومی ہے۔ سو اس راہ حق و ہدایت سے محروم ہو کر یہ بدنصیب دارین کے خسارے میں مبتلا ہوگئے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اور راہ حق سے بھٹکنے کا سب سے بڑا اور بنیادی سبب اتباع ہویٰ ہے کہ اس کی بنا پر انسان ھُدـیٰ کی بجائے ہویٰ کی راہ پر چل پڑتا ہے جس سے اس کی مت مار دی جاتی ہے اور اس کی کھوپڑی اوندھی، عقل اندھی ہوجاتی ہے۔ اور غلو فِی الدّین کا روگ اس کو کہیں سے کہیں پہنچا دیتا ہے۔ اسی لئے حضرت امام الانبیاء نے اپنی امت کو خبردار کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ " تم لوگ میری اس طرح کی مبالغہ آمیز تعریف نہ کرنا جس طرح نصاریٰ نے عیسیٰ بیٹے مریم کے بارے میں کی "۔
Top