Tafseer-e-Madani - Al-Maaida : 98
اِعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ وَ اَنَّ اللّٰهَ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌؕ
اِعْلَمُوْٓا : جان لو اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ شَدِيْدُ : سخت الْعِقَابِ : عذاب وَاَنَّ : اور یہ کہ اللّٰهَ : اللہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا رَّحِيْمٌ : مہربان
یقین جانو کہ اللہ عذاب دینے میں بھی بڑا سخت ہے، اور یہ کہ وہ بڑا ہی بخشنے والا نہایت ہی مہربان بھی ہے،3
261 اللہ تعالیٰ کی شان عدل کے دو پہلوؤں کی تذکیر و یاددہانی : سو اللہ تعالیٰ کی شان عدل و انصاف کے دونوں پہلوؤں کی تذکیر و یاددہانی کراتے ہوئے ارشاد فرمایا گیا کہ یقین جانو کہ عذاب دینے میں بھی بہت سخت ہے اور اس کی بخشش اور مہربانی بھی بہت بڑی ہے۔ پس نہ تو تم لوگ اس کی گرفت و پکڑ سے غافل و بےفکر ہوجاؤ اور نہ ہی اس کی رحمت و بخشش سے مایوس و ناامید۔ بلکہ اس کی گرفت و پکڑ اور اس کے عذاب سے ہمیشہ ڈرتے اور بچتے رہنے کی فکر بھی کرو اور اس کی رحمت و بخشش کی بھرپور امید بھی رکھو کہ یہی تقاضا ہے ایمان و یقین کا۔ جیسا کہ فرمایا گیا ۔ " الاِیْمَانُ بَیْنَ الْخَوفِ وَالرَّجَائِ " ۔ کہ ایمان خوف اور امید کے درمیان ہی ہوتا ہے۔ اور اسی حقیقت کو دوسرے مقام پر اس طرح بیان فرمایا گیا ہے ۔ { نَبِّئْ عِبَادِیْٓ اَنِّیْٓ اَنَا الغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ وَاَنَّ عَذَابِیْ ہُوَ الْعَذَاب الاَلِیْم } ۔ (الحجر :49-50) ۔ پس جو لوگ اپنے جرم و قصور پر اڑے رہیں گے وہ اس کی گرفت اور پکڑ سے بچ نہیں سکیں گے۔ اور اس کے برعکس جو لوگ صدق دل سے توبہ کر کے اس کی بارگہ اقدس و اعلیٰ کی طرف رجوع کریں گے ان کے سب گناہوں کو وہ اپنی شان کرم و عنایت سے معاف فرما دے گا کہ وہ بڑا ہی غفور اور انتہائی مہربان ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ فِایَّاہ نساَلُ التوفیق مَا یُحِبُّ وَیُرِیْدُ وعلی ما یحب ویرید بکل حال من الاحوال -
Top