Tafseer-e-Madani - At-Tur : 43
اَمْ لَهُمْ اِلٰهٌ غَیْرُ اللّٰهِ١ؕ سُبْحٰنَ اللّٰهِ عَمَّا یُشْرِكُوْنَ
اَمْ لَهُمْ : یا ان کے لیے اِلٰهٌ غَيْرُ اللّٰهِ ۭ : کوئی الہ ہے اللہ کے سوا سُبْحٰنَ اللّٰهِ : پاک ہے اللہ عَمَّا يُشْرِكُوْنَ : اس سے جو وہ شریک ٹھہراتے ہیں
کیا ان کے لئے کوئی اور معبود ہے اللہ کے سوا ؟ (سو واضح رہے کہ) اللہ پاک ہے اس شرک سے جو یہ لوگ کر رہے ہیں2
[ 54] عقیدہ توحید فوزوفلاح کی اساس و بنیاد : سو ارشاد فرمایا گیا، اور عقیدہ توحید کی تذکیر و یاددہانی کراتے ہوئے ارشاد فرمایا گیا کہ کیا ان کے کے لئے اللہ کے سوا کوئی اور معبود ہے ؟ جو ان کا خالق ومالک، روزی رساں اور حاجت روا و مشکل کشا ہو، کہ یہ اپنی حاجتوں اور پریشانیوں میں اس کی طرف رجوع کریں ؟ اور اسی کو پکاریں ؟ اور ظاہر ہے کہ ایسا کوئی بھی نہیں، کہ معبود برحق تو بہرحال ایک اور صرف ایک ہے، یعنی اللّٰہ وحدہ لا شریک سبحانہ وتعالیٰ تو پھر یہ لوگ حق سے آخر موڑتے اور اعراض کرتے کیوں اور کس بنیاد پر ہیں ؟ سو سب کو بالآخر اسی معبود برحق کے حضور حاضر ہونا اور اپنی زندگی بھر کے لئے کرائے کا حساب دینا اور اس کا پھل پانا ہے، تاکہ عدل و انصاف کے تقاضے پورے ہو سکیں، سو جو لوگ حق کے خلاف چالیں چلتے ہیں، ان کا اس یوم حساب کے بارے میں کیا خیال ہے ؟ جس نے بہرحال آکر اور بپا ہو کر رہنا ہے، اس کو اپنے وقت سے کوئی ٹال نہیں سکے گا، سو اس دن ان لوگوں کو کون بچائے گا ؟ کیا انہوں نے یہ گمان کر رکھا ہے کہ اللہ کے سوا ان کے کچھ اور معبود ہیں جو ان کی مدد کریں گے ؟ تو ان کی یاد رکھنا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ ایسے تمام تصورات سے پاک اور اعلیٰ وبالا ہے اس کا نہ کوئی شریک ہے، نہ ہوسکتا ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ پس عقیدہ توحید وسیلہ نجات ہے اور شرک موجب ہلاکت و تباہی۔ والعیاذ باللّٰہ جل وعلا من کل زیغ و ضلال وسواء وانحراف، بکل حال من الاحوال، وفی کل موطن من المواطن فی الحیاۃ، وھو الھادی الیٰ سواء السبیل، [ 55] اللہ تعالیٰ شرک کے ہر شائبے سے پاک : سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ اللہ تعالیٰ ہر قسم کے شرک اور ہر شائبے شرک سے پاک ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ چناچہ ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ پاک ہے اس شرک سے جو یہ لوگ کرتے ہیں۔ اور دوسرا ترجمہ اس طرح بھی کیا جاسکتا ہے کہ وہ پاک ہے ان تمام شریکوں سے جو یہ لوگ اس کے لئے ٹھہرا رہے ہیں، مآل دونوں کا بہرحال ایک ہی ہے، کہ اللہ پاک ہے ہر قسم کے شرک اور ہر طرح کے شریکوں سے، اور وہ پاک اور بالا و برتر ہے ایسے تمام تصورات سے، ام استفہامیہ ان تمام پندرہ مقامات پر انکار اور تقریح و توبیخ کے لئے ہے، [ قرطبی، ابو السعود، اور جلالین وغیرہ ] سو ان سے منکرین کی تفریح و توبیخ کی گئی ہے تاکہ یہ لوگ اپنی غلط روش سے باز آجائیں، اور حق کی طرف رجوع کریں، بہرکیف اس سے واضح فرما دیا گیا کہ مشرک لوگوں نے جن طرح طرح کے مشرکانہ تصورات کو اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کر رکھا ہے وہ ان سے قطعی طور پر پاک اور بالا ہے، لوگوں نے جو اپنے طور پر اس کے لئے ایسے تصورات قائم کر رکھے ہیں وہ سب ان کی اختراعات اور بےبنیاد خرافات ہیں، اور حق اور حقیقت بہرحال یہی ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر قسم کے شرک اور اس کے ہر شائبہ شرک سے پاک اور ایسے ہر تصور سے اعلیٰ وبالا ہے۔ پس معبود برحق وہی ہے اور عبادت و بندگی کی ہر قسم اور ہر اس کی ہر شکل اسی کا اور صرف اسی وحدہٗ لاشریک کا حق ہے۔ سبحانہ واللّٰہ تعالیٰ ۔ اللہم انا نعوذ بک من ان نشرک بک شیئا نعلمہ ونستغفرک لما لا نعلمہ تبارکت وتعالیت۔
Top