Tafseer-e-Madani - At-Tur : 46
یَوْمَ لَا یُغْنِیْ عَنْهُمْ كَیْدُهُمْ شَیْئًا وَّ لَا هُمْ یُنْصَرُوْنَؕ
يَوْمَ لَا يُغْنِيْ عَنْهُمْ : جس دن نہ کام آئے گی ان کو كَيْدُهُمْ : ان کی چال شَيْئًا : کچھ بھی وَّلَا هُمْ : اور نہ وہ يُنْصَرُوْنَ : وہ مدد کیے جائیں گے
جس دن نہ تو ان کو اپنا داؤ کچھ کام آسکے گا اور نہ ان کو (اور کہیں سے) کوئی مدد مل سکے گی
[ 59] قیامت کے روز منکرین کی بےبسی کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ جس دن نہ ان کو اپنا داؤ کچھ کام آسکے گا اور نہ ہی ان کی کہیں سے کوئی مدد کی جائے گی۔ سو جس مکرو فریب اور داؤ بازی کی آج یہ لوگ اس دنیا میں حق کے خلاف استعمال کرتے ہیں اور اس کو اپنی بڑی دانش مندی اور قابلیت سمجھ رہے ہیں، اس ہوشرباون میں نہ تو ان کا ایسا کوئی داؤ چل سکے گا، اور نہ ان کی ایسی کوئی چالبازی ان کے کچھ کام آسکے گی۔ اور نہ ہی ان کے لئے باہر سے ایسی کوئی مدد آسکے گی، جو ان کے کچھ کام آسکے، سو اس دن ان کو اپنے کیے کرائے کا بھگتان بہرحال بھگتنا ہوگا اور بھرپور طریق سے بھگتنا ہوگا۔ اور نہ ہی ان کو اپنے ان مزعومہ شرکاء و شفعاء میں سے کوئی کام آسکے گا۔ جن کا یہ آج دم بھرتے اور ان پر تکیہ کیے ہوئے ہیں، سو اس سے منکرین کی قیامت کے روز کی بےبسی کی تصویر پیش فرمادی گئی اور صاف وصریح طور پر ان کو بتایا گیا اور ان کے سامنے واضح فرما دیا گیا کہ اس روز ان کو اپنے خالق ومالک حقیقی اللہ وحدہٗ لاشریک ہی سے سابقہ پیش آئے گا۔ ان کا زندگی بھر کا سب کیا دھرا اس کے سامنے پیش کردیا جائے گا اور ان کے خود ساختہ اور من گھڑت سہاروں میں سے کوئی بھی ان کو کوئی فائدہ بہرحال نہیں ہوگا سوائے ان کی آتش یاس و حسرت میں اضافے کے۔ والعیاذ باللّٰہ العظیم۔
Top