Tafseer-e-Madani - An-Najm : 16
اِذْ یَغْشَى السِّدْرَةَ مَا یَغْشٰىۙ
اِذْ يَغْشَى السِّدْرَةَ : جب چھا رہا تھا سدرہ پر مَا يَغْشٰى : جو کچھ چھا رہا تھا
جب کہ اس سدرہ پر چھا رہا تھا جو کچھ کہ چھا رہا تھا
[ 18] سدرۃ المنتھیٰکی عظمت شان کا بیان و ذکر : سو اس سے سدرۃ المنتھی کی عظمت شان اور مشاہدہئِ پیغمبر کی کیفیت کو بیان فرمایا گیا ہے، چناچہ پیغمبر کے مشاہدہ کے وقت کی کیفیت کے اظہار وبیان کے سلسلے میں ارشاد فرمایا کہ جب اس سدرہ پر چھا رہا تھا جو کچھ کہ چھا رہا تھا۔ یعنی انورات و تجلیات خداوندی، اور دیگر وہ احوال و کیفیات اور مظاہرِ تزئین و تحسین جن کی تصویر و تعبیر سے الفاظ و کلمات عاجز و قاصر ہیں، ما یغشی کا ابہام اسی عظمت کو ظاہر کرتا ہے، اس لئے محض ظن وتخمین اور گمان و قیاس کی بناء پر اس کے درپے ہونے کی ضرورت نہیں، بہرکیف یہ اسلوب بیان اس حقیقت کو ظاہر کر رہا ہے کہ اس وقت اس سدرہ پر انورات و تجلیات کا ایسا ہجوم تھا کہ ان کی تعبیر الفاظ و کلمات کی گرفت میں نہیں آسکتی۔ بہرکیف اس سے سدرۃ المنتھیٰ کی عظمت شان اور پیغمبر کے مشاہدے کی کیفیت کو بیان فرمایا گیا ہے۔ اور اس کی عظمت شان کے اظہار کیلئے کلمات ابہام و عموم کو استعمال فرمایا گیا ہے۔
Top