Tafseer-e-Madani - An-Najm : 43
وَ اَنَّهٗ هُوَ اَضْحَكَ وَ اَبْكٰىۙ
وَاَنَّهٗ : اور بیشک اس نے هُوَ اَضْحَكَ : وہی ہے جس نے ہنسایا وَاَبْكٰى : اور رلایا
اور یہ کہ وہی ہنساتا اور رلاتا ہے
[ 57] خوشی و غمی کے اسباب کا مالک اللہ تعالیٰ ہی ہے : سو ارشاد فرمایا گیا کہ وہی ہنساتا بھی ہے اور وہی رلاتا بھی ہے۔ یعنی خوشی بھی اسی کی طرف سے ہوتی ہے، اور غمی بھی اسی کی طرف سے، پس تم لوگ ہمیشہ اسی کو راضی کرنے کی فکر اور کوشش کرو تاکہ تمہیں فرحت و سرور نصیب ہوسکے، اور اس کی ناراضگی و عتاب سے بچتے رہا کرو، تاکہ تم غموں اور صدموں سے بچ سکو، اللہ توفیق عطا فرمائے، آمین، پس اس ارشاد سے اس بات کی دلیل بیان فرما دی گئی کہ سب کا مولیٰ اور مرجع اللہ تعالیٰ ہی کیوں ہے، چناچہ ارشاد فرمایا گیا کہ وہی ہے جس کے اختیار میں ہنسانا بھی ہے، اور رلانا بھی، وہی خوشی کے اسباب پیدا کرتا ہے اور وہی غم کے اسباب سے دو چار کرتا ہے اسی کے اختیار میں سکھ بھی ہے، اور دکھ بھی، رنج و غم بھی ہے اور نفع و نقصان بھی، سو جب یہ سب کچھ اسی کے قبضہء قدرت و اختیار میں ہے، تو پھر اس کے سوا مرجع اور کون ہوسکتا ہے ؟ سو اس دنیا میں بھی مالک و مرجع اور معبود حقیقی وہی وحدہٗ لاشریک ہے، اور آخرت کے اس حقیقی اور ابدی جہاں میں سب کا مالک و موجع وہی وحدہٗ لاشریک ہوگا اور سب کچھ بلاوسطہ اسی وحدہٗ لاشریک کی طرف سے ملے گا بیچ کے سب واسطے اس روز یکسر ختم ہوجائیں گے اس لئے وہاں پر سب کچھ براہ راست اور ہر طرح سے اسی کا ہوگا۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔
Top