Tafseer-e-Madani - Ar-Rahmaan : 24
وَ لَهُ الْجَوَارِ الْمُنْشَئٰتُ فِی الْبَحْرِ كَالْاَعْلَامِۚ
وَلَهُ الْجَوَارِ : اور اسی کے لیے ہیں جہاز الْمُنْشَئٰتُ : اونچے اٹھے ہوئے فِي الْبَحْرِ : سمندر میں كَالْاَعْلَامِ : اونچے پہاڑوں کی طرح
اور اسی کے ہیں پہاڑوں جیسے بلند یہ جہاز جو سمندروں میں رواں دواں ہیں
[ 20] دیوہیکل بحری جہازوں میں سامان غور و فکر : سو اس سے واضح فرمایا گیا کہ پانی پر تیرنے والے دیوہیکل جہاز بھی قدرت کی ایک عظیم الشان نشانی ہیں۔ چناچہ ارشاد فرمایا گیا کہ اسی کے لیے ہیں پہاڑوں جیسے یہ عظیم الشان جہاز جو سمندروں میں رواں دواں ہیں۔ جن سے تمہارے طرح طرح کے فوائد و منافع وابستہ ہیں۔ پس ان جہازوں کے وہ مواد جن سے ان کی ترکیب وجود میں آتی اور ان کی تیاری مکمل ہوتی ہے، اور تمہاری وہ عقلیں جن کی بناء پر تم نے ان کی ترکیب و صنعت کاری کا عروج تک پہنچایا، کس کی پیدا کردہ اور کس کی بخشی ہوئی ہیں ؟ اور پھر اس پانی کو تمہارے لئے اس طرح کس نے مسخر کردیا کہ ہزاروں ٹن وزن کے لوہے لکڑی وغیرہ کے یہ دیوہیکل جہاز اس کے سینے کو چیرتے ہوئے اس پر رواں دواں ہیں، اور تمہاری حاجات و ضروریات کو لئے مشرق و مغرب کے چکر کاٹتے ہیں، کیا یہ سب کچھ اس خدائے واحد کے سوا اور کسی کی کرم فرمائی و کارستانی ہوسکتی ہے ؟ پس ہر طرح کی حمد وثناء اور شکر وسپاس اور عبادت و بندگی اسی وحدہ لاشریک کا حق ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ بہرکیف اس ارشاد سے واضح فرما دیا گیا کہ یہ خداوند قدوس ہی کی قدرت، اسی کی حکمت اور اسی کی رحمت و عنایت کا نتیجہ وثمرہ ہے کہ پہاڑوں کی طرح اونچے یہ بھاری بھرکم اور دیوہیکل جہاز سمندروں کے سینوں کو چیرتے ہوئے ان پر رواں دواں ہیں، حالانکہ پانی کی طبیعت یہ ہے کہ ایک چھوٹا سا کنکر بھی اگر اس پر رکھو تو وہ فوراً ڈوب جاتا ہے مگر ہزاروں لاکھوں ٹن وزن کے یہ دیوہیکل جہاز اس پر ہر طرف رواں دواں ہیں، یہ اسی وحدہٗ لاشریک کی قدرت و حکمت اور رحمت و عنایت کا نتیجہ وثمرہ ہے " لہُ " کے کلمہء کریمہ سے یہاں پر اسی اہم اور بنیادی حقیقت کو واضح فرمایا گیا ہے کہ تضادات کے اندر اس قسم کی موافقت اور سازگاری پیدا کردینا اسی وحدہٗ لاشریک کی قدرت و حکمت کا نتیجہ وثمرہ ہے جس کے نمونے اس کائنات میں جگہ جگہ نظر آتے ہیں۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ مگر انسان غافل ہے۔ والعیاذ باللّٰہ جل وعلا۔ من کل زیغ و ضلال وسواء وانحراف، وھو الھادی الیٰ سواء السبیل،
Top