Tafseer-e-Madani - Ar-Rahmaan : 35
یُرْسَلُ عَلَیْكُمَا شُوَاظٌ مِّنْ نَّارٍ١ۙ۬ وَّ نُحَاسٌ فَلَا تَنْتَصِرٰنِۚ
يُرْسَلُ عَلَيْكُمَا : چھوڑ دیا جائے گا تم پر شُوَاظٌ : شعلہ مِّنْ نَّارٍ : آگ میں سے وَّنُحَاسٌ : اور دھواں فَلَا تَنْتَصِرٰنِ : تو نہ تم دونوں مقابلہ کرسکو گے
تم پر خالص آگ کے شعلے اور نرے دھوئیں (کے بادل) اس طرح چھوڑے جائیں گے کہ تم ان سے کسی طرح بچ نہ سکو گے
[ 30] نار دوزخ کے شعلوں اور دھوئیں کا ذکر وبیان۔ والعیاذ باللّٰہ العظیم : سو ارشاد فرمایا گیا کہ تم پر آگ کے شعلے اور دھویں کے بادل چھوڑے جائیں گے۔ جس سے نہ تم خود بچ سکو گے اور نہ ہی تمہارے وہ معبود تمہیں چھڑا اور بچا سکیں گے، جنہیں تم اللہ پاک کے سوا پوجتے پکارتے ہو، اور جن کا تمہیں بڑا زعم و گھمنڈ اور بھروسہ و اعتماد ہے، اور تم ہانکے پکارتے کہتے ہو کہ ہم نے تو بس فلاں کا لڑ پکڑ رکھا ہے، فلاں کا پٹہ گلے میں ڈال دیا ہے، یہ اللہ کے یہاں ہمارے سفارشی ہیں، [ ھولاء شفعاء ناعند اللہ ] بس ہمیں یہی کافی ہیں، یہ ہمارا سارا کام خود ہی بنادیں گے، ہماری ان کے آگے اور ان کی ان کے آگے، وغیرہ وغیرہ، اور اسی بناء پر تم لوگ دنیا میں حق بات سننے اور ماننے کو تیار ہی نہیں ہوتے تھے۔ بہرکیف دولت ایمان سے محروم اور عمل کی پونجی سے بےبہرہ لوگوں کا حال وہاں پر بہت برا ہوگا۔ والعیاذ باللّٰہ العظیم۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنی رضا کی راہوں پر چلنا نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین
Top