Tafseer-e-Madani - Ar-Rahmaan : 62
وَ مِنْ دُوْنِهِمَا جَنَّتٰنِۚ
وَمِنْ دُوْنِهِمَا : اور ان دونوں کے علاوہ جَنَّتٰنِ : دو باغ ہیں
ان دونوں کے علاو دو جنتیں اور ہوں گی
[ 52] اہل جنت کیلئے دو اور باغوں کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ان دو کے علاوہ دو جنتیں اور بھی ہونگی۔ یہ لفظ " دون " کا ایک معنی ہے۔ جب کہ اس کا دوسرا معنی اس سے کم اور نیچے کا بھی آتا ہے۔ سو پہلی صورت میں معنی یہ ہوگا کہ اللہ سے ڈرنے والے ان اہل جنت کے لئے مذکورہ بالا دو جنتوں کے علاوہ دو باغ اور بھی ہوں گے، اور دوسری صورت میں اس کا مطلب یہ ہوگا کہ ان کے لئے اس سے کم اور نیچے درجے کے دو باغ اور بھی ہوں گے، یعنی پہلے دو باغ تو مقربین کے لئے ہوں گے، اور دوسرے دو باغ اصحاب یمین کے لئے جیسا کہ آگے سورة واقعہ میں آرہا ہے اور جیسا کہ صحیحین کی روایت میں ہے کہ دو باغوں کے برتن اور دوسرا سامان چاندی کا ہوگا، جب کہ دوسرے دو باغوں کے برتن اور دوسرا تمام سامان سونے کا ہوگا، اور ان خوش نصیبوں اور ان کے رب کی زیارت کے درمیان روائِ کبریا کے سوا کوئی آڑ نہ ہوگی اور یہ دونوں باغ جنت عدن میں ہوں گے [ روح، قرطبی، خازن، ابن کثیر، مراغی وغیرہ ] اللہ نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین۔ بہرکیف اس میں مذکورہ دو باغوں کے علاوہ دوسرے دو باغوں کا ذکر فرمایا گیا ہے جو اپنی خصوصیات کے اعتبار سے مذکور دو باغوں کے ساتھ فی الجملہ اشتراک بھی رکھتے ہیں اور بعض اعتبارات سے ان سے مختلف بھی ہوں گے۔ اس لیے اس بارے میں اختلاف ہوا ہے کہ ان دونوں کے حق دار ایک ہی قسم کے لوگ ہوں گے یا دو الگ الگ قسموں کے لوگ۔ اور اس بارے حضرات اہل علم سے دونوں ہی قول مروی و منقول ہیں۔ بہرکیف اس سے اہل جنت کیلئے دو اور باغوں کا ذکر فرمایا گیا ہے۔ اللہ نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین وکرم الاکرمین،
Top