Tafseer-e-Madani - Ar-Rahmaan : 68
فِیْهِمَا فَاكِهَةٌ وَّ نَخْلٌ وَّ رُمَّانٌۚ
فِيْهِمَا فَاكِهَةٌ : ان دونوں میں پھل ہیں وَّنَخْلٌ : اور کھجور کے درخت وَّرُمَّانٌ : اور انار
ان دونوں میں طرح طرح کے اور پھل بھی ہوں گے اور کھجوریں اور انار بھی
[ 55] ان دونوں باغوں کے پھلوں کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ان دونوں کے اندر پھل بھی ہوں گے اور ان میں کھجوریں اور انار بھی ہوں گے۔ دوسرے پھلوں میں داخل ہونے کے باوجود ان کو الگ کرکے بیان فرمایا گیا، ان کی اہمیت اور خصوصیت کی بناء پر، پھر جنت کی کھجوریں اور وہاں کے انار تو ہمارے تصور سے بھی کہیں بڑھ کر ہوں گے، اللہ نصیب فرمائے [ روح المعانی ] بہرکیف " فاکھۃٌ " یعنی پھلوں کے عمومی ذکر کے بعد نخل [ کھجور ] اور رمان [ انار ] کا ذکر عام کے بعد خاص کے ذکر کے قبیل سے ہے، ان دونوں کی خصوصی اہمیت کی بناء پر فرمایا گیا، کیونکہ یہ دونوں پھل عربوں کے یہاں بطور خاص محبوب پھل تھے، نیز ان دونوں پھلوں کی خصوصیت کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ سردی اور گرمی دونوں میں پائے جاتے ہیں اور ان کے اندر پھل کی خاصیت بھی ہے اور سالن کی بھی، [ تفسیر المراغی ] بہرکیف اس سے دونوں باغوں کے پھلوں کو بیان فرما دیا گیا ہے، والحمدللّٰہ جل وعلا۔
Top