Tafseer-e-Madani - Al-An'aam : 17
وَ اِنْ یَّمْسَسْكَ اللّٰهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهٗۤ اِلَّا هُوَ١ؕ وَ اِنْ یَّمْسَسْكَ بِخَیْرٍ فَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
وَاِنْ : اور اگر يَّمْسَسْكَ : تمہیں پہنچائے اللّٰهُ : اللہ بِضُرٍّ : کوئی سختی فَلَا : تو نہیں كَاشِفَ : دور کرنے والا لَهٗٓ : اس کا اِلَّا هُوَ : اس کے سوا وَاِنْ : اور اگر يَّمْسَسْكَ : وہ ہپنچائے تمہیں بِخَيْرٍ : کوئی بھلائی فَهُوَ : تو وہ عَلٰي : پر كُلِّ شَيْءٍ : ہر شے قَدِيْرٌ : قادر
اور اگر اللہ تمہیں کسی قسم کی کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا کوئی نہیں جو اس کو دور کرسکے اور اگر وہ تمہیں کسی بھلائی سے بہرہ مند کرے تو کوئی اسے روکنے والا نہیں، کہ وہ ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہے،3
26 اللہ تعالیٰ کے کمال قدرت کا حوالہ و ذکر : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہے۔ پس وہ جو چاہے اور جب چاہے کرے۔ اور جہاں اور جیسے چاہے کرے۔ نہ کوئی اس کو روکنے والا نہ پوچھنے والا کہ اس کی شان ہے ۔ { لا یُسْْأَلُ عَمَّا یَفْعَلُ وَہُمْ یُسْْئَلُوْنَ } مگر اس کا ہر کام کمال علم وحکمت پر مبنی ہوتا ہے کہ وہ قاہر ہونے کے ساتھ ساتھ حکیم اور خبیر بھی ہے ۔ سبحانہ وتعالی ۔ پس مومن صادق کو چاہیئے کہ وہ ہمیشہ اپنا تکیہ اور بھروسہ اسی وحدہ لاشریک پر رکھے کہ سب کچھ اسی کے قبضہ قدرت و اختیار میں ہے۔ ہر چیز اسی سے مانگے اور ہر حال میں اسی سے مانگے کہ وہ جو دینا چاہے کوئی اس کو اس سے روک نہیں سکتا۔ اور جس کو وہ روک دے اس کو کوئی دلا نہیں سکتا ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ بہرکیف اس ارشاد ربانی سے پوری طرح واضح فرما دیا گیا کہ نفع و نقصان اور فائدہ و ضرر دونوں اسی وحدہٗ لاشریک کے قبضہ قدرت و اختیار میں ہیں۔ اس لئے بندے کو ہر حال میں اور ہر موقع و مقام پر اس کے آگے جھکنا اور اسی کے حضور دست دعا وسوال دراز کرنا چاہئے ۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْق لِمَا یُحِبُّ وَیُرِیْدُ ۔ سبحانہ و تعالیٰ -
Top