Tafseer-e-Madani - Al-An'aam : 20
اَلَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ یَعْرِفُوْنَهٗ كَمَا یَعْرِفُوْنَ اَبْنَآءَهُمْ١ۘ اَلَّذِیْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ فَهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ۠   ۧ
اَلَّذِيْنَ : وہ جنہیں اٰتَيْنٰهُمُ : ہم نے دی انہیں الْكِتٰبَ : کتاب يَعْرِفُوْنَهٗ : وہ اس کو پہچانتے ہیں كَمَا : جیسے يَعْرِفُوْنَ : وہ پہچانتے ہیں اَبْنَآءَهُمْ : اپنے بیٹے اَلَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے خَسِرُوْٓا : خسارہ میں ڈالا اَنْفُسَهُمْ : اپنے آپ فَهُمْ : سو وہ لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں لاتے
جن لوگوں کو ہم نے کتاب دی وہ ایسا پہچانتے ہیں اس پیغمبر) کو، جیسا کہ وہ پہچانتے ہیں اپنے بیٹوں کو، مگر جن لوگوں نے خسارے میں ڈال رکھا ہے اپنے آپ کو، وہ پھر بھی ایمان نہیں لاتے5
30 عناد و ہٹ دھرمی باعث ہلاکت و محرومی ۔ والعیاذ باللہ : سو اس ارشاد سے واضح فرما دیا گیا کہ اہل کتاب حضرت خاتمی مرتبت نبی اکرم ﷺ کو ایسا پہچانتے ہیں جیسا کہ یہ اپنے بیٹوں کو پہنچانتے ہیں۔ سو جس طرح کسی کو اپنے بیٹے کو پہچاننے میں کوئی دقت اور دشواری نہیں ہوتی اسی طرح ان لوگوں کو بھی اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ آپ وہی نبی برحق ہیں جن سے متعلق پیشگوئیاں ان کی کتابوں میں موجود ہیں آپ ﷺ کی صفات کی بنا پر۔ اور آپ ﷺ سے متعلق ان بشارات سے جو کہ ان کی آسمانی کتابوں میں موجود تھیں اور ہیں۔ مگر ضد اور ہٹ دھرمی کی بنا پر یہ لوگ ایمان سے محروم ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو عناد و ہٹ دھرمی انسان کو نور ایمان و یقین اور دولت حق و ہدایت سے محروم کردیتی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ " یَعْرِفُوْنَہٗ " کی اس ضمیر منصوب کا مرجع قرآن بھی ہوسکتا ہے اور پیغمبر بھی۔ لیکن باعتبار مدعا و مفہوم ان دونوں میں کوئی خاص فرق نہیں کہ قرآن اور پیغمبر دونوں باہم لازم و ملزوم ہیں۔ اور ایسے لازم و ملزوم کہ قرآن حکیم میں دوسرے مقام پر یہ باہم بدل واقع ہوئے ہیں۔ سو ان میں سے ایک کا ماننا لازماً دوسرے کا ماننا اور ایک کا انکار ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ دوسرے کا انکار ہے۔ 31 اتباع ھویٰ تمام شر و فساد کی جڑ بنیاد ۔ والعیاذ باللہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ جن لوگوں نے اپنے آپ کو خسارے میں ڈال رکھا ہے وہ پھر بھی ایمان نہیں لاتے۔ سو اس قدر یقینی طور پر جاننے کے باوجود یہ لوگ ایمان نہیں لاتے محض حسد اور بغض وعناد کی وجہ سے اور اپنے دنیاوی مفادات کی بنا پر۔ اور اس طرح یہ لوگ اپنی ہی ہلاکت و تباہی کا سامان کرتے ہیں کہ ایمان سے محرومی دراصل ہر خیر سے محرومی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اور بغض و حسد اور دنیوی مفادات کی ترجیح و پاسداری کے ان تمام امراض و مفاسد کا منبع ومصدر خواہشات نفس کی پیروی ہے۔ سو اتباع ھویٰ یعنی ہویٰ و ہوس کی پیروی اور خواہشات نفس کی ترجیح و پاسداری خرابیوں کی خرابی اور تمام شر و فساد کی جڑ بنیاد اور محرومیوں کی محرومی ہے ۔ والعیاذ باللہ ۔ اس کے برعکس اتباع ھدیٰ دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفرازی کا ذریعہ و وسیلہ ہے ۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْق ۔ بہرکیف اس ارشاد سے واضح فرما دیا گیا کہ اس پیغمبر اور اس کے لائے ہوئے دین حق کی صداقت و حقانیت ان لوگوں سے کوئی مخفی چیز نہیں۔ اور ان میں سے جو صالح اہل کتاب ہیں وہ ایمان لانے کے شرف سے مشرف ہوتے ہیں مگر جو ہٹ دھرمی کے مارے ہوئے ہیں اور حسد وجلن کا شکار ہیں اور انہوں نے اپنے آپ کو خود خسارے میں ڈال دیا وہ پھر بھی ایمان نہیں لائے ۔ والعیاذ باللہ -
Top