Tafseer-e-Madani - Al-An'aam : 55
وَ كَذٰلِكَ نُفَصِّلُ الْاٰیٰتِ وَ لِتَسْتَبِیْنَ سَبِیْلُ الْمُجْرِمِیْنَ۠   ۧ
وَ : اور كَذٰلِكَ نُفَصِّلُ : اسی طرح ہم تفصیل سے بیان کرتے ہیں الْاٰيٰتِ : آیتیں وَلِتَسْتَبِيْنَ : اور تاکہ ظاہر ہوجائے سَبِيْلُ : راستہ طریقہ الْمُجْرِمِيْنَ : گنہگار (جمع)
اور اسی طرح تفصیل سے بیان کرتے ہیں ہم اپنی آیتوں کو (تاکہ حق کھل کر سامنے آجائے) اور تاکہ واضح ہوجائے راستہ مجرم لوگوں کا
92 مجرموں کے راستے کی وضاحت کی ضرورت : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اسی طرح تفصیل سے بیان کرتے ہیں ہم اپنی آیتوں کو تاکہ حق کھل کر سامنے آجائے اور تاکہ واضح ہوجائے راستہ مجرم لوگوں کا۔ تاکہ جو اس سے بچنا چاہیں بچ سکیں اور اس کے نتیجے میں وہ اس برے انجام سے بچ سکیں جو کہ مجرموں کو بھگتنا پڑتا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ اسی طرح ہم نے دلائل کے ساتھ حق کو کھول کر بیان کردیا تاکہ حق پوری طرح واضح ہوجائے اور مجرموں کے راستے کی بھی وضاحت ہوجائے۔ کیونکہ ایک ضد کے ذکر وبیان سے دوسری ضد پہچانی جاتی ہے۔ جیسا کہ کہا جاتا ہے ۔ وَبِضِدِّھَا تَتَبَیَّنُ الْاَشْیَائُ ۔ (المراغی وغیرہ) ۔ بہرکیف اس سے آیات کو کھول کر اور تفصیل سے بیان کرنے کا صلہ وثمرہ اور اس کا مآل و انجام بیان فرما دیا گیا کہ تاکہ اس طرح اہل ایمان کا راستہ بھی واضح ہوجائے اور مجرموں کا راستہ بھی۔ اس کے بعد جس کی جو مرضی۔ جونسا راستہ وہ چاہے اختیار کرلے۔ کہ یہی تقاضا ہے ابتلاء و آزمائش اور حریت اخذ و اختیار کا ۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْق لِمَا یُحِبُّ وَیُرِیْدُ ۔ وَھُوَ الہَادِیْ اِلٰی سَوَائِ السَّبِیْلَ ۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ ہم اپنی آیتوں کی اسی طرح تفصیل بیان کرتے ہیں تاکہ مجرموں کا راستہ واضح ہوجائے ۔ اللہ اپنی پناہ میں رکھے ۔ آمین ثم آمین۔
Top