Tafseer-e-Madani - Al-Qalam : 27
بَلْ نَحْنُ مَحْرُوْمُوْنَ
بَلْ : (نہیں) بلکہ نَحْنُ : ہم مَحْرُوْمُوْنَ : محروم کردئیے گئے ہیں
نہیں بلکہ ہماری تو قسمت ہی پھوٹ گئی ہے
18 باغ والوں کے اقرار محرومی کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ انہوں نے کہا کہ نہیں بلکہ ہم محروم ہوگئے۔ یعنی جب دائیں بائیں کے نشانات وغیرہ دیکھنے سے معلوم ہوا کہ ہم راستہ نہیں بھولے کہ جگہ تو وہی ہمارے باغ والی ہی ہے، مگر ہماری بدنیتی کی وجہ سے ہمارے باغ کا صفایا ہوگیا ہے اور وہ نیست و نابود ہوگیا ہے ہماری قسمت پھوٹ گئی اور ہم محروم ہوگئے، والعیاذ باللہ تو اس پر وہ بدبخت حسرت بھرے انداز میں یوں کہنے لگے، ہم کن ارمانوں اور حوصلوں کے ساتھ گھروں سے نکلے تھے اور کیا کچھ پروگرام بنا کر چلے تھے، لیکن آگے کیا صورت پیش آئی اور ہمارے باغ کا کیا بن گیا، مگر اب پچھتانے اور کف افسوس ملنے سے کیا فائدہ، کہ اب تو چڑیوں نے کھیت چگ لیا تھا اور ان کی بدنیتی و ناشکری کا نتیجہ ان کے سامنے آچکا تھا۔ والعیاذ باللہ العظیم۔
Top