Tafseer-e-Madani - Al-Qalam : 38
اِنَّ لَكُمْ فِیْهِ لَمَا تَخَیَّرُوْنَۚ
اِنَّ لَكُمْ : بیشک تمہارے لیے فِيْهِ : اس میں لَمَا تَخَيَّرُوْنَ : البتہ وہ ہے جو تم پسند کرو۔ اختیار کرو
کہ تمہیں آخرت میں وہی کچھ ملے گا جو تم خود پسند کرتے ہو ؟
29 منکرین کے ایک زعم باطل کی تردید : سو منکروں کے ضمیروں کو جھنجھوڑنے کے لئے ان سے ایک اور سوال کیا گیا کہ تم لوگوں کے پاس کوئی ایسی کتاب ہے جس میں تم یہ پڑھتے ہو کہ آخرت میں تم کو وہی کچھ ملے گا، جو تم پسند کرتے ہو ؟ اور ظاہر ہے کہ ایسا بھی نہیں نہ ایسی کوئی کتاب ہے اور نہ ہوسکتی ہے تو پھر تم لوگ آخرت کے اس حقیقی اور ہولناک انجام سے نچنت اور بےفکر کس طرح اور کیونکر ہو ؟ سو تم لوگوں نے اپنے دلوں کے اندر جو طرح طرح کی آرزوئیں پال رکھی ہیں اور جو مفروضے از خود گھڑ رکھے ہیں۔ آخر ان کی اصل اور اساس کیا ہے اور تم لوگ ایسا کس بنیاد پر کہتے ہو ؟ سو اس سال و ارشاد میں منکرین کے ایک اور زعم باطل کی تردید فرمائی گئی ہے۔ ان کا عزم و گھمنڈ اور دعویٰ یہ تھا کہ اول تو آخرت و آخرت کچھ ہے ہی نہیں۔ یہ سب اییس ہی ڈراونے ہیں اور اگر بالفرض آخرت ہوئی بھی تو ہمیں وہاں بھی اس سے بہتر ملے گا جو اس دنیا میں ملا ہوا ہے کہ ہمیں دنیا جو ملی ہوئی ہے اگر ہم لوگ اچھے اور خدا کے منظور نظر نہ ہوتے تو ہمیں یہ سب کچھ آخر کیوں ملتا۔ سو ان کے اس زعم باطل پر ضرب کاری لگانے کے لئے ان سے فرمایا گیا کہ کیا تمہارے پاس کوئی ایسی کتاب یا صحیفہ ایسا ہے جس میں یہ لکھا ہو کہ تم کو وہی کچھ ملے گا جو تم چاہتے ہو ؟ اور جب نہیں اور یقیناً نہیں تو پھر تم لوگ آخر کس بنیاد پر اس مغالطے میں مبتلا ہو کہ تمہیں وہاں پر وہی کچھ ملے گا جو تم خود چاہتے ہو ؟ بس یہ سب کچھ تم لوگوں کا اپنا افتراء اور تمہاری اپنی گھڑت ہے اور بس والعیاذ باللہ العظیم
Top