Tafseer-e-Madani - Al-Haaqqa : 20
اِنِّیْ ظَنَنْتُ اَنِّیْ مُلٰقٍ حِسَابِیَهْۚ
اِنِّىْ : بیشک میں ظَنَنْتُ : میں یقین رکھتا تھا اَنِّىْ : کہ بیشک میں مُلٰقٍ : ملاقات کرنے والا ہوں حِسَابِيَهْ : اپنے حساب سے
مجھے تو یہ یقین تھا کہ مجھے بہرحال سابقہ پڑنا ہے اپنے حساب سے
19 اس عظیم کامیابی کے سبب کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ جس کو اس کا نامہ اعمال اس کے داہنے ہاتھ میں دیا جائے گا وہ کہے گا کہ میں یہ یقین رکھتا ہوں کہ میں نے اپنا حساب پانا ہے۔ سو اس سے اس اہم اور بنیادی حقیقت کو واضح فرما دیا گیا کہ دولت ایمان و یقین اور عقیدئہ آخرت اس عظیم الشان اور بےمثال کامیابی کی اولین اساس ہے۔ پس یہاں پر ظن کے لفظ سے تعبیر کرنے میں یہ درس ہے کہ آفاق وانفس کید لائل میں غور کرنے سے اور حضرات انبیاء و حکماء کے ارشاد فرمودہ دلائل وبراہین کے ذریعے آخرت کے بارے میں اس طرح کا یقین تو اگرچہ نہیں ہوسکتا ‘ جیسا کہ آنکھوں دیکھی چیز سے ہوا کرتا ہے الا ماشاء اللہ۔ مگر ایک ظن غالب ضرور حاصل ہوجاتا ہے ‘ جو ایمانی تجربات سے درجہ بدرجہ مضبوط اور مستحکم ہوتا رہتا ہے ‘ سو آخرت کا اعتقاد و یقین کامیابی اور فائز المرامی کی اولین اساس ہے بہرکیف نامہ اعمال کا دائیں ہاتھ میں مل جانا ہی کامیابی کی نشانی و علامت ہوگا اور ایسے خوش نصیب خوش ہو ہو کر اپنے اعمال ناموں کو پڑھیں گے اور دوسروں سے بھی پڑھنے کو کہیں گے۔ اللہ ہمیں بھی انہی میں سے کردے اور محض اپنے فضل و کرم سے اس شرف سے نوازے۔ آمین۔ و انہ سبحانہ و تعالیٰ سمیع قریب مجیب و علی مایشاء قدیر ‘ بہرکیف اس سے عقیدئہ آخرت کی انقلاب آفرینی کا پہلو واضح ہوجاتا ہے کہ اس کی بناء پر انسان کہیں سے کہیں جاپہنچتا ہے۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ وہ کہے گا کہ مجھے اس بات کا یقین تھا کہ میں نے اپنا حساب پانا ہے۔ جس کی بناء پر میں نے زندگی کے ہر مرحلے پر پھونک پھونک کر قدم رکھنے کی کوشش کی کہ کل قیامت میں کیا جواب دوں گا ‘ سبحان اللہ خوف خداوندی اور آخرت کی جواب دہی کا احساس انسان کو کس طرح سیدھا رکھتا ہے ‘ فصدق اللہ القائل ان الذین لا یومنون بالاخرۃ عن الصراط لناکبون (المومنون :74) والعیاذ باللہ العظیم۔ سو آخرت کی جوابدہی کا اعتقاد ایک ایسا انقلاب آفریں عقیدہ ہے جس سے انسانی زندگی کے دھارے بدل جاتے ہیں ‘ اور انسان خود بخود اور اپنے اندر کی آواز سے راہ حق و ہدایت پر چلنے لگتا ہے جبکہ اس ایمان و یقین سے محروم انسان محض ایک حیوان بلکہ بدترین حیوان۔ شرالبریۃ۔ بن کر رہ جاتا ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ اللہ ہمیشہ راہ حق پر مستقیم و ثابت قدم رکھے۔ آمین۔
Top