Tafseer-e-Madani - Al-Haaqqa : 27
یٰلَیْتَهَا كَانَتِ الْقَاضِیَةَۚ
يٰلَيْتَهَا : اے کاش کہ وہ كَانَتِ : ہوتی الْقَاضِيَةَ : فیصلہ کن ۔ فیصلہ کرنے والی
اے کاش وہی (دنیا والی) موت ہی خاتمہ کردینے والی ہوتی
23 اصحاب الشمال کے انجام اور ان کی بدبختی کا ذکر وبیان : سو اس سے اصحاب الشمال یعنی بائیں بازو والوں کی بدبختی اور ان کی یاس و حسرت کا منظر پیش فرمایا گیا ہے۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ جس کا نامہ اعمال اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا وہ یاس و حشرت کے مارے کہے گا کہ اے کاش مجھے میرا نامہ اعمال دیا ہی نہ گیا ہوتا اور مجھے پتہ ہی نہ ہوتا کہ میرا حساب کیا ہے ؟ اور میرے لئے میری وہ دنیا والی موت ہی خاتمہ کردینے والی ہوجاتی ‘ تاکہ مجھے اس ذلت اور رسوائی سے دوچار نہ ہونا پڑتا ‘ مگر بےوقت کے اس پچھتاوے سے اس کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ سوائے ان کی آتش یاس و حسرت میں اضافے اور اس کی تیزی کے ‘ والعیاذ باللہ العظیم۔ بہرکیف اس سے اصحاب الشمال کی یاس و حسرت کی کیفیت کو ظاہر اور واضح فرما دیا گیا چناچہ ارشاد فرمایا گیا کہ جس کو اس کا نامہ اعمال اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا وہ بصد حسرت کہے گا کاش کہ وہی دنیا والی موت میرا کام تمام کردیتی تاکہ مجھے یہ روز بد نہ دیکھنا پڑتا قتادہ کہتے ہیں کہ اس وقت کی ہولناکی کے پیش نظر وہ موت کی تمنا کرے گا حالانکہ دنیا میں اس کو موت ہی سے سب سے زیادہ نفرت تھی ‘ (صفوۃ التفاسیر ‘ تفسیر المراغی) بہرکیف اس روز وہ رہ رہ کر یہ خواہش اور تمنا کرے گا کہ کاش کہ وہی دنیا والی موت میرا کام تمام کردیتی ‘ اور مجھے دوبارہ اٹھ کر یہ روز بد نہ دیکھنا پڑتا۔ مگر بےوقت کی اس یاس و حسرت سے اس کو کوئی فائدہ بہرحال نہیں ہوگا سوائے آتش یاس و حسرت کے مزید بھڑکنے کے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنی حفاظت اور پناہ میں رکھے۔ آمین۔
Top