Tafseer-e-Madani - Al-Haaqqa : 28
مَاۤ اَغْنٰى عَنِّیْ مَالِیَهْۚ
مَآ : نہ اَغْنٰى : کام آیا عَنِّيْ مَالِيَهْ : مجھ کو مال میرا
کچھ کام نہ آسکا مجھے میرا مال1
24 ان کا مال بھی ان کے کچھ کام نہیں آسکے گا : سو ارشاد فرمایا گیا کہ وہ کہے گا کہ میرے کچھ کام نہ آسکا میرا مال۔ یعنی میرا وہ مال جس کو میں دنیا میں سب کچھ سمجھتا اور اس کو سینت سینت کر رکھا کرتا تھا اور جس کو میں بہت کچھ بلکہ سب کچھ سمجھتا تھا۔ اور میں اسی کے کمانے اور جوڑنے و جمع کرنے میں لگا رہتا تھا یہاں تک کہ حیات دنیا کی وہ فرصت محدود میرے ہاتھ سے نکل گئی ‘ جو کہ اصل میں آخرت کی اسی حقیقی اور ابدی زندگی کی کمائی اور اس کی تیاری کیلئے عطا فرمائی گئی تھی ‘ اور مجھے دنیا سے خالی ہاتھ رخصت ہونا پڑا ‘ مگر بےوقت کے اس پچھتاوے سے اس کو کچھ حاصل نہ ہوگا ‘ بجز حسرت و یاس میں اضافے کے ‘ والعیاذ باللہ العظیم۔ وایاک نسال اللھم التوفیق والسداد لما تحب وترضی من القول والعمل۔ برکیف حضرت حق جل مجدہ نے غیب کے اس جہاں کے ان حقائق کو اس قدر صراحت و وضاحت کے ساتھ اور اتنا پیشگی بیان فرما دیا ‘ تاکہ کسی کیلئے کوئی عذر باقی نہ رہے اور کل کوئی یہ نہ کہے کہ مجھے پتہ نہیں تھا۔ اب جس کی مرضی جو راستہ چاہے اختیار کرے ہر ایک اپنے کئے کرائے کا پھل پائے گا جیسا کہ دوسرے مقام پر اس بارے ارشاد فرمایا گیا " فمن شاء فلیومن ومن شاء فلیکفر انا اعتدنا للظالمین نارا احاط بھم سرادقھا " (الکہف :29) ۔ یعنی اب جس کی مرضی ایمان لائے اور جس کی مرضی کفر کرے۔ ہم نے یقینا ظالموں کیلئے ایک ایسی ہولناک آگ تیار کر رکھی ہے جس کی قناتوں نے ان کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ اللہ ہمیشہ اور ہر اعتبار سے اپنی پناہ میں رکھے اور ہر قسم کے شرور و فتن سے ہمیشہ اور ہر اعتبار سے محفوظ رکھے ‘ آمین ثم آمین۔
Top