Tafseer-e-Madani - Al-Haaqqa : 33
اِنَّهٗ كَانَ لَا یُؤْمِنُ بِاللّٰهِ الْعَظِیْمِۙ
اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : تھا لَا يُؤْمِنُ : نہیں ایمان رکھتا بِاللّٰهِ : اللہ پر الْعَظِيْمِ : جو بڑا ہے
کہ یہ ایمان نہیں رکھتا تھا اس اللہ پر جو کہ بڑی ہی عظمتوں والا ہے
27 دولت ایمان سے محرومی کا نتیجہ و انجام عذاب دوزخ والعیاذ باللہ جل و علائ۔ سو اس سے اس حقیقت کو اضح فرما دیا گیا کہ دولت ایمان سے محرومی کا نتیجہ و انجام بہرحال دوزخ ہے چناچہ ان مجرموں کے فرد جرم کی اظحار وبیان کے سلسلے میں ارشاد فرمایا گیا کہ یہ ایمان نہیں رکھتا تھا خدائے عظیم پر جس کی عظمتوں کے آثار اس کی کائنات میں ہر طرف پھیلے ہوئیت ہے اور جو اپنی زبان حال سے پکار پکار کر اس کو دعوت فکر و ایمان دے رہے تھے۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ یہ اس شخص کی فرد جرم کے پہلے حصے یعنی اس کے کفر اور اس کی بےایمانی کا ذکر ہوا۔ پس یہاں سے یہ بھی اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ کافر کو اگر دنیا کی ساری دولت اور عمر بھر کی حکومت بھی مل جائے تو بھی وہ سراسر ناکام و نامراد ہے کہ اس کا انجام یہ ہونے والا ہے ‘ والعیاذ باللہ بہرکیف اس سے واضح فرما دیا گیا کہ ایمان سے محرومی دوزخ میں داخلے کا سب سے بڑا اور بنیادی سبب اور باعث ہے ‘ کہ نؤر ایمان و یقین سے محرومی دنیا و آخرت کی ہر خیر سے محرومی ہے۔ اور دولت ایمان و یقین سے سرفرازی سعادت دارین سے سرفرازی کا ذریعہ و وسیلہ ہے۔ اور دولت ایمان سے سرفرازی کا موقع اسی دنیاوی زندگی میں ہے اور بس ‘ کیونکہ مقصود و مفید ایمان بالغیب ہی ہے ‘ حصول اور اس سے سرفرازی کا موقع اسے دنیاوی زندگی میں مل سکتا ہے ‘ اور بس۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویریدو علیٰ مایحب ویرید۔ لکل حال من الاحوال۔
Top