Tafseer-e-Madani - Al-A'raaf : 117
وَ اَوْحَیْنَاۤ اِلٰى مُوْسٰۤى اَنْ اَلْقِ عَصَاكَ١ۚ فَاِذَا هِیَ تَلْقَفُ مَا یَاْفِكُوْنَۚ
وَاَوْحَيْنَآ : اور ہم نے وحی بھیجی اِلٰى : طرف مُوْسٰٓي : موسیٰ اَنْ : کہ اَلْقِ : ڈالو عَصَاكَ : اپنا عصا فَاِذَا : تو ناگاہ هِىَ : وہ تَلْقَفُ : نگلنے لگا مَا : جو يَاْفِكُوْنَ : انہوں نے ڈھکوسلا بنایا تھا
ہم نے موسیٰ کو وحی کی کہ ڈال دو تم اپنا عصا، پس اس کا ڈالنا تھا کہ اس نے نگلنا شروع کردیا اس پورے سوانگ کو جوا نہوں نے رچایا تھا،
150 غلبہ حق اور شکست باطل کا ظہور : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ہم نے موسیٰ سے بذریعہ وحی کہا کہ ڈال دو تم اپنے عصا کو زمین پر۔ سو عصائے موسیٰ نے زمین پر پڑتے ہی نگلنا اور ہڑپ کرنا شروع کردیا اس سارے سو انگ کو جو ان لوگوں نے اپنے جادو کے کرشمے اور کرتب سے رچایا تھا اور اس طرح وہ ذلت آمیز شکست سے دو چار ہوئے اور ان کو منہ کی کھانی پڑی اور ان کی دوڑ دھوپ اور تگ و دو کا نتیجہ خود ان ہی کے خلاف نکلا۔ حق غالب آیا اور باطل مغلوب ہوا۔ اور غلبہ حق سب کے سامنے ظاہر اور واضح ہوگیا۔ اور حق کیخلاف قائم کیا جانے والا وہ محاذ حق کی سربلندی کیلئے ایسا بڑا عظیم الشان ذریعہ بن گیا ۔ فالحمد للہ رب العالمین ۔ عصائے موسیٰ کے جادوگروں کے اس سو انگ کو نگلنے کا یہ مطلب بھی ہوسکتا ہے کہ اس نے واقعتا اور بالفعل ان کو نگل لیا۔ اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ان سے جادوگری کا اثر ختم ہوگیا اور وہ سب چیزیں اپنی اصل حالت میں آگئیں۔ اور اس طرح اصل حقیقت سب لوگوں کے سامنے پوری طرح واضح ہوگئی ۔ والحمد للہ جل وعلا -
Top