Tafseer-e-Madani - Al-A'raaf : 154
وَ لَمَّا سَكَتَ عَنْ مُّوْسَى الْغَضَبُ اَخَذَ الْاَلْوَاحَ١ۖۚ وَ فِیْ نُسْخَتِهَا هُدًى وَّ رَحْمَةٌ لِّلَّذِیْنَ هُمْ لِرَبِّهِمْ یَرْهَبُوْنَ
وَ : اور لَمَّا : جب سَكَتَ : ٹھہرا (فرد ہوا) عَنْ : سے۔ کا مُّوْسَى : موسیٰ الْغَضَبُ : غصہ اَخَذَ : لیا۔ اٹھا لیا الْاَلْوَاحَ : تختیاں وَ : اور فِيْ نُسْخَتِهَا : ان کی تحریر میں هُدًى : ہدایت وَّرَحْمَةٌ : اور رحمت لِّلَّذِيْنَ : ان لوگوں کے لیے جو هُمْ : وہ لِرَبِّهِمْ : اپنے رب سے يَرْهَبُوْنَ : ڈرتے ہیں
اور جب ٹھنڈا ہوگیا غصہ (حضرت) موسیٰ کا، تو انہوں نے اٹھا لیا ان تختیوں کو، اور ان کی تحریر میں نری ہدایت اور عین رحمت تھی، ان لوگوں کے لئے جو اپنے رب سے ڈرتے ہیں،
206 تقویٰ و پرہیزگاری ذریعہ نجات و سرفرازی : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ان تختیوں کی تحریر میں بڑی ہدایت اور عین رحمت تھی ان لوگوں کے لیے جو اپنے رب سے ڈرتے ہیں کہ رجوع الی اللہ کی توفیق وسعادت ایسے ہی خوش نصیبوں کو ملتی ہے جو اپنے رب سے ڈرتے اور اس کی گرفت و پکڑ اور ناراضگی سے بچنے کی فکر و کوشش کرتے ہیں۔ انہی کو وہ وحدہ لاشریک اپنی رحمتوں اور عنایتوں سے نوازتا ہے کہ اس کی شان ہی نوازنا اور لگاتار اور ہمیشہ نوازنا ہے۔ نہ اس کی رحمتوں کا کوئی کنارہ اور نہ اس کی عنایتوں کی کوئی انتہائ۔ سو ان تختیوں کی تحریر میں نری ہدایت اور عین رحمت تھی ان لوگوں کے لئے جو اپنے رب سے ڈرتے ہیں۔ پس جو اس بارے لاپرواہی برتیں گے وہ محروم ہوں گے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو اللہ تعالیٰ کا ڈر اور تقویٰ و پرہیزگاری کی روش ذریعہ نجات و فلاح ہے ۔ وباللّٰہِ التوفیق لما یحب ویرید وعلی ما یحب ویرید وہو الہادی الی سواء السبیل -
Top