Tafseer-e-Madani - Al-A'raaf : 72
فَاَنْجَیْنٰهُ وَ الَّذِیْنَ مَعَهٗ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا وَ قَطَعْنَا دَابِرَ الَّذِیْنَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا وَ مَا كَانُوْا مُؤْمِنِیْنَ۠   ۧ
فَاَنْجَيْنٰهُ : تو ہم نے اسے نجات دی (بچا لیا) وَالَّذِيْنَ : اور وہ لوگ جو مَعَهٗ : اس کے ساتھ بِرَحْمَةٍ : رحمت سے مِّنَّا : اپنی وَقَطَعْنَا : اور ہم نے کاٹ دی دَابِرَ : جڑ الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَذَّبُوْا : انہوں نے جھٹلایا بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیات وَمَا : اور نہ كَانُوْا : تھے مُؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والے
آخرکار (عذاب آنے پر) ہم نے بچا لیا، ہود کو بھی، اور ان سب کو بھی جو ان کے ساتھ تھے، اپنی رحمت سے، اور جڑ کاٹ کر رکھ دی ہم نے ان سب کی جو جھٹلاتے تھے ہماری آیتوں کو، اور وہ ایمان لانے والے نہیں تھے،1
96 حاجت روا و مشکل کشا سب کا اللہ وحدہ لاشریک ہی ہے : سو عذاب آنے پر ہم نے بچا لیا ہود کو بھی اور آپ کے ساتھیوں کو بھی کہ بچانے والے اور حاجت روا و مشکل کشا سب کے ہم اور صرف ہم ہی ہیں۔ اور جب ہود جیسے پیغمبر اور ان کے ساتھی بھی اپنی حاجت روائی اور مشکل کشائی وغیرہ میں ہمارے ہی محتاج ہیں تو پھر اور کون ہوسکتا ہے جو مافوق الاسباب طور پر کسی کی حاجت روائی اور مشکل کشائی کرسکے ؟ سو حاجت روا و مشکل کشا سب کا اللہ وحدہ لاشریک ہی ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ پس جن لوگوں نے اپنے طور پر طرح طرح کے حاجت روا و مشکل کشا بنا رکھے ہیں وہ شرک کا ارتکاب کرتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ 97 حق کی تکذیب و انکار کا نتیجہ و انجام، ہلاکت و تباہی : پس تکذیبِ حق و بےایمانی، عذاب اور غضب الہٰی کو کھینچ لانے والی چیزیں ہیں۔ اور حق کی تکذیب اور انکار کا نتیجہ و انجام بہرحال ہلاکت و تباہی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو حضرت ھود کے ان منکرین و مکذبین کی آخر کار جڑ کاٹ کر رکھ دی گئی ۔ والعیاذ باللہ -
Top