Tafseer-e-Madani - Al-Insaan : 14
وَ دَانِیَةً عَلَیْهِمْ ظِلٰلُهَا وَ ذُلِّلَتْ قُطُوْفُهَا تَذْلِیْلًا
وَدَانِيَةً : اور نزدیک ہورہے ہوں گے عَلَيْهِمْ : ان پر ظِلٰلُهَا : ان کے سائے وَذُلِّلَتْ : اور نزدیک کردئیے گئے ہوں گے قُطُوْفُهَا : اس کے گچھے تَذْلِيْلًا : جھکا کر
جھکے پڑے ہوں گے ان پر وہاں کے (درختوں کے) سائے اور پوری طرح ان کے بس (اور اختیار) میں کردیا گیا ہوگا وہاں کے پھلوں کو
19 اہل جنت کے سایوں اور ان کے پھلوں کی کیفیت کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ جھکے ہوئے ہوں گے ان پر جنت کے سائے اور پوری طرح ان کے اختیار میں کردیا گیا ہوگا وہاں کے پھلوں کو۔ تاکہ یہ ان کو لیٹے بیٹھے جس طرح چاہیں لے سکیں، بلکہ مجاہد سے مروی ہے کہ جب جنتی کھڑا ہوگا تو وہ اسی حساب سے دور ہوجائیں گے، اور جب بیٹھے گا یا لیٹے گا تو وہ اسی انداز سے اس کے قریب ہوجائیں گے، پس نہ کسی دوری کا کوئی سوال ہوگا اور نہ کسی کانٹے وغیرہ کا کوئی خطرہ (ابن کثیر و مراغی وغیرہ) اللہ نصیب فرمائے آمین ثم آمین۔ سبحان اللہ، کیا کہنے جنت کی نعمتوں اور حضرت واہب مطلق کی عنایتوں کے جل جلالہ و عم نوالہ کے۔ اللہ نصیب فرمائے آمین ثم آمین۔ بہرکیف وہاں کی کیفیت یہ ہوگی کہ کسی چیز کے حاصل کرنے کیلئے ان کو کسی قسم کی کدوکاوش کی کوئی ضرورت نہیں پڑے گی۔ اللہ تعالیٰ محض اپنے فضل و کرم سے اس سے سرفراز فرمائے، آمین۔
Top