Tafseer-e-Madani - Al-Insaan : 15
وَ یُطَافُ عَلَیْهِمْ بِاٰنِیَةٍ مِّنْ فِضَّةٍ وَّ اَكْوَابٍ كَانَتْ قَؔوَارِیْرَاۡۙ
وَيُطَافُ : اور دور ہوگا عَلَيْهِمْ : ان پر بِاٰنِيَةٍ : برتنوں کا مِّنْ فِضَّةٍ : چاندی کے وَّاَكْوَابٍ : اور آبخورے كَانَتْ : ہوں گے قَوَا۩رِيْرَا۟ : شیشے کے
ان کے آگے گردش میں لائے جا رہے ہوں گے عظیم الشان برتن چاندی کے اور ایسے عظیم الشان پیالے جو کہ شیشے کے ہوں گے
20 ان کی ہمہ وقتی خدمت کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ان کیلئے گردش میں لائے جا رہے ہوں گے وہاں کے عظیم الشان برتن۔ یعنی خدام ان برتنوں کے اندر کھانے پینے کی مختلف اشیاء لئے ان کے آگے پیچھے پھر رہے ہوں گے، جس طرح کہ دنیا میں ہوتا ہے اور آج کل یہ Service کے نام سے مشہور و معروف ہے ‘ لیکن وہاں کی ہر چیز اور ہر نعمت دنیاوی اشیاء اور نعمتوں سے کہیں بڑھ کر عمدہ اور اعلیٰ و افضل ہوگی۔ اور اس قدر کہ ان میں اشتراک اسمی کے سوا کوئی چیز مشترک نہ ہوگی، کما قال ابن عباس ؓ کل ما فی الآخرۃ لیس منہ فی الدنیا الا الاسامی اللھم انی اسئلک الجنۃ ونعیمھا وما یقرب الیھا اعوذبک من النار وجحیمھا وما یقرب الیھا برحمتک یا ارحم الراحمین ویا اکرم الاکرمین۔ بہرکیف اس سے ان کی ہمہ وقتی خدمت کی کیف کو اجاگر فرمایا گیا، جو ایسی عظیم الشان اور بےمثال خدمت ہوگی جس کی دوسری کوئی نظیر و مثال نہیں ہوسکتی، اللہ نصیب فرمائے، آمین۔
Top