Tafseer-e-Madani - Al-Insaan : 19
وَ یَطُوْفُ عَلَیْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُوْنَ١ۚ اِذَا رَاَیْتَهُمْ حَسِبْتَهُمْ لُؤْلُؤًا مَّنْثُوْرًا
وَيَطُوْفُ : اور گردش کرینگے عَلَيْهِمْ : ان پر وِلْدَانٌ : لڑکے مُّخَلَّدُوْنَ ۚ : ہمیشہ (نوعمر) رہنے والے اِذَا رَاَيْتَهُمْ : جب تو انہیں دیکھے حَسِبْتَهُمْ : تو انہیں سمجھے لُؤْلُؤًا : موتی مَّنْثُوْرًا : بکھرے ہوئے
اور ان کی خدمت کے لئے ایسے لڑکے گھوم پھر رہے ہوں گے جو ہمیشہ لڑکے ہی رہیں گے جب تم انہیں دیکھو تو سمجھو کہ وہ موتی ہیں جن کو بکھیر دیا گیا ہے
25 ۔ خدام اہل جنت کی ایک منفرد خصوصیت کا ذکر وبیان : سو ارشاد سے واضح فرما دیا گیا کہ یہ اہل جنت کے خادموں کی ایک منفرد خاصیت ہوگی کہ وہ ہمیشہ ایک ہی حال میں رہیں گے نہ وہ بوڑھے ہوں گے نہ کمزور اور نہ ان میں کوئی تبدیلی آئے گی (خازن، مدارک، جامع، مراغی اور صفوہ وغیرہ) اور لفظ مخلدوں کا عموم ان سب ہی خصال وصفات کو شامل و محیط ہے، پس ان کی عمدہ صفات ہمیشہ کے لئے اور دائمی ہو نگی، سو جنت کی دوسری تمام نعمتوں کی طرح وہاں کے یہ خادم بھی بےمثال ہوں گے اللہ نصیب فرمائے۔ آمین بہرکیف اس سے اہل جنت کے خادموں اور ان کے آگے جا مہائے شراب پیش کرنے والے لڑکوں کے اس خاص وصف کو واضح فرما دیا گیا ہے کہ یہ ہمیشہ لڑکے اور ایک ہی سن و سال کے ہوں گے جس کی وجہ سے یہ خدمت میں نہایت چاق و چوبند اور چست و سرگرم رہیں گے اور ان کی یہ مستعدی ہمیشہ برقرار رہے گی اور اپنے مخدوموں کی خدمت میں برابر لگے رہنے کے نتیجے میں یہ ان کے مزاج، ان کی عادات اور ان کے اذواق، سے اچھی طرح آگاہ اور واقف بھی ہوں گے، اور دمت کے لئے یہی دو باتیں اہم اور بنیادی حیثیت کی حامل ہیں۔ یعنی مستعدی و پھرتی اور مزاج شناسی۔ جیسا کہ اگلے حاشیے میں آ رہا ہے انشاء اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور یہ دونوں صفتیں ان کے اندر موجود ہوگی، والحمد للہ جل وعلی 26 ۔ خدام اہل جنت کے بےمثال حسن و جمال کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ وہ ایسے ہوں گے جیس موتی جن کو بکھیر دیا گیا ہو۔ فرش پر کہ صاف ستھرے فرش پر پھیلے بکھرے موتیوں کا حسن و جمال اور زیادہ ہوجاتا ہے۔ سو اس سے اہل جنت کے ان خدام کے بےمثال حسن و جمال، ان کی خوبی و کمال اور ان کی طہارت و نظامت کی تصویر پیش فرما دی گئی، یہاں پر یہ امر بھی واضح رہے کہ خدمت کے سلسلہ میں بنیادی طور پر دو باتوں کو خاص اہمیت حاصل ہوتی ہے، ایک چستی و پھرتی اور دوسری چیز ہے تجربہ و مزاج شناسی، نئے اور نوجوان خادم میں و چشتی اور مستعدی تو ہوسکتی ہے لیکن اس میں تجربہ اور مزاج شناسی کا فقدان ہوتا ہے اور اس کے برعکس بوڑھے خادم میں تجربہ تو ہوتا ہے لیکن اس میں قوت اور مستعدی ختم ہوجاتی ہے، سو اہل جنت کے ان خادموں میں یہ دونوں باتیں بدرجہ تمام و کمال موجود ہونگی اور ان دونوں پر مستزاد تیسری صفت یہ کہ ہو خوبصورتی میں بھی امتیازی شان کے مالک ہوں گے کہ گویا کے بکھرے ہوئے موتی ہیں۔ اللہ نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین
Top