Tafseer-e-Madani - Al-Insaan : 6
عَیْنًا یَّشْرَبُ بِهَا عِبَادُ اللّٰهِ یُفَجِّرُوْنَهَا تَفْجِیْرًا
عَيْنًا : ایک چشمہ يَّشْرَبُ : پیتے ہیں بِهَا : اس سے عِبَادُ : بندے اللّٰهِ : اللہ کے يُفَجِّرُوْنَهَا : اس سے رواں کرتے ہیں تَفْجِيْرًا : نالیاں
وہ ایک ایسا عظیم الشان چشمہ ہوگا جس سے (مزے لے لے کر) پی رہے ہوں گے اللہ کے خاص بندے وہ اسے (جدھر چاہیں گے محض اپنے اشاروں سے) بہا لے جائیں گے
10 اہل جنت کے اوصاف و اعمال کا ذکر وبیان : سو یہاں سے ان اوصاف و اعمال کو بیان فرمایا گیا ہے جو جنت سے سرفرازی کا ذریعہ و وسیلہ ہیں۔ جن میں سب سے پہلا وصف و عمل بیان فرمایا گیا وہ ہے ایفاء نذر۔ سو ارشاد فرمایا گیا جو پورا کرتے ہیں اپنی نذروں کو۔ نذر سے یہاں پر مراد مطلق واجبات ہیں، خواہ وہ اللہ کی طرف واجب ہوں یا اس نے خود ہی اپنے ذمے واجب کئے ہوں، کیونکہ نذر کے اصل معنی ایجاب ہی کے آتے ہیں (خازن، صفوہ، وغیرہ) سو اس میں تمام ہی فرائض و واجبات آگئے جیسے نماز روزہ، حج، زکوٰۃ وغیرہ۔ اور اس میں بلاغت کا یہ پہلو کارفرما ہے کہ جب وہ اپنے اوپر اپنی خود کی عائد کردہ اور واجب کردہ نذروں کی ادائیگی کا اس قدر اہتمام کرتے ہیں تو اللہ پاک کے واجب کردہ احکام کی ادائیگی کا اہتمام بطریق اولیٰ کریں گے (ابن کثیر، مراغی، مدارک، وغیرہ) بہرکیف اس سے ان وفادار بنڈوں (ابرار) کے اوصاف میں سے ایفاء نذر کے وصف کو سب سے پہلے اور بطور خاص نمایاں کرکے بیان فرمایا گیا ہے جس سے اس کی عظمت و اہمیت واضح ہوجاتی ہے۔ وباللہ التوفیق لما یحب ویریدو علی مایحب ویرید۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنی رضا و خوشنودی کی راہوں پر چلنا نصیب فرمائے، آمین ثم آمین۔
Top